قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے ’اگنی پتھ اسکیم' کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم محض ماہانہ تنخواہ یا نوکری حاصل کرنے کے لئے نہیں بلکہ وطن کی محبت سے سرشار اور ذہنی و جسمانی طور تندرست نوجوانوں کے لیے وضع کی گئی ہے۔‘ NSA Ajit Doval Defends Agnipath۔ اجیت ڈوبھال نے کہا کہ عالمی سطح پر ٹیکنالوجی میں روز افزوں تبدیلیاں واقع ہو رہی ہیں وہیں ملک کے ارد گرد کا ماحول بھی تبدیل ہو رہا ہے ایسے میں سکیورٹی اعتبار سے ملکی سلامتی کے لیے تبدیلیاں اور نئی پالیسز مرتب کرنا ناگزیر ہے۔
ایک خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو کے دوران اجیت ڈوبھال نے کہا کہ 'جوان پیسوں، تنخواہ اور مراعات کے لیے فوج میں بھرتی نہیں ہوتے۔ فوج میں بھرتی ہونے کے لیے حب الوطنی کا جذبہ لازمی ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کو بھی ماہانہ تنخواہ حاصل کرنے کے لئے نہیں بلکہ ملکی سلامتی کے مد نظر وضع کیا گیا ہے۔ ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی ہورہی ہے، اگر ہم وہی کرتے رہے جو ہم گزشتہ کل کر رہے تھے تو یہ ممکن نہیں کہ ہم محفوظ رہیں۔ اگر ہم آئندہ کل کی تیاری کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بدلنا ہوگا۔
اگنی پتھ کے خلاف ہو رہے احتجاج سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے کہا کہ ’احتجاج اور اعتراض فطری تقاضہ بھی ہے اور قانونی حق بھی، تاہم احتجاج کے دوران امن و قانون یا ملکی سلامتی کو کسی بھی صورتحال میں زک پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘ NSA on Agnipath اگنی پتھ کو کالعدم قرار دئے جانے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ڈوبھال نے کہا کہ ’اگنی پتھ اسکیم کو واپس لینے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘
انہوں نے نوجوانوں کو اپنے آپ، اپنی قوت و صلاحیت کے ساتھ ساتھ ملک کی سلامتی کے لئے اس طرح کی اسکیمز وضع کرنے والے افراد پر بھروسہ رکھنے کی تلقین کی۔ ڈوبھال نے اپوزیشن جماعتوں کو بھی اس حوالے سے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’اپوزیشن جماعتوں کا کام ہی ’مخالفت‘ کرنا۔ اپوزیشن ہمیشہ ہر ایک نئی چیز کے حوالے سے بنا سوچے سمجھے مخالفت کرنا شروع کرتے ہیں۔ انہیں اتنی بڑی تبدیلی ہضم نہیں ہوتی۔‘‘
مزید پڑھیں: Protest Against Agnipath in Jammu: اگنی پتھ اسکیم کے خلاف جموں میں احتجاج
اجیت ڈوبھال نے ملکی سلامتی سے متعلق دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی۔ افغانستان میں مقیم سکھ برادری پر ہوئے حملہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’بھارت، پڑوسی ممالک میں مقیم سکھ، ہندو اور دیگر اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے وعدہ بند ہے۔‘