ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن: قبائل طبقہ سے وابستہ افراد مشکلات سے دوچار - جموں و کشمیر کے قبائل طبقہ سے تعلق رکھنے والے بکروال

جموں و کشمیر کے قبائل طبقہ سے تعلق رکھنے والے بکروال کو وادی کشمیر کی جانب نقل مکانی کے دروان سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔

لاک ڈاؤن: قبائل طبقہ سے وابستہ افراد مشکلات سے دوچار
لاک ڈاؤن: قبائل طبقہ سے وابستہ افراد مشکلات سے دوچار
author img

By

Published : May 6, 2020, 8:39 PM IST

قبائل طبقہ سے وابستہ افراد ہمسایہ ریاست پنجاب سے ہر سال گرمیوں میں نقل مکانی کرکے مال و میویشی سمیت وادی کشمیر کا رخ کرتے ہیں لیکن اس سال عالمی وبا بیماری کوروانا وائرس کے پیش نظر سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

لاک ڈاؤن: قبائل طبقہ سے وابستہ افراد مشکلات سے دوچار

انہوں نے کہا کہ تقریبا پندرہ دنوں سے سامبہ، کھٹوعہ سے مسلسل دن رات پیدل سفر کرکے ضلع رامبن میں داخل ہوئے ہیں۔ راستہ میں سخت ترین لاک ڈاون کی وجہ سے کئی دنوں تک بھو کے رہکر سفر کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا انتظامیہ کی جانب سے ہر سال مال میویشی کے لیے میڈیکل کیمپ ہوتے تھے تاہم اس سال چہنی، پتنی ٹاپ، سناسر، چندرکورٹ میں کوئی بھی کیمپ نہیں تھا جس کی وجہ سے مال کے لیے پرائیویٹ دوکان سے اونچی قیمتوں پر ادویات خریدنی پڑی۔ اس دوران انتظامیہ کی جانب سے قبائل طبقہ کے لیے ضروری اشیاء کا بھی انتظام نہیں کیا گیا اور نا ہی گاڑیوں سے مال لے جانے کی اجازت دی گئی۔

قبائل طبقہ سے وابستہ افراد نے کہا کہ آنے والے دنوں میں گرمی بڑھنے کی وجہ سے انک ے مال میویشوں کو ہلاک ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ تپتی دھوپ میں پیدل بھوکے سفر کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ دوسری طرف محکمہ حیوانات کی طرف سے کوئی میڈیکل کمپ نہ ہونے کے سبب مال مویشی کو خطرہ ہے جس پر اس طبقہ کو آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔

انہوں نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے ہر سال کی طرز پر اس پسماندہ قبائلی طبقہ بکروال کے لیے بنیادی سہولیات بہم کرنے کرنے کے علاوہ مال کے لیے ادویات دستیاب کرنے کے لیے پرزور مطالبہ کیا ہے۔

قبائل طبقہ سے وابستہ افراد ہمسایہ ریاست پنجاب سے ہر سال گرمیوں میں نقل مکانی کرکے مال و میویشی سمیت وادی کشمیر کا رخ کرتے ہیں لیکن اس سال عالمی وبا بیماری کوروانا وائرس کے پیش نظر سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

لاک ڈاؤن: قبائل طبقہ سے وابستہ افراد مشکلات سے دوچار

انہوں نے کہا کہ تقریبا پندرہ دنوں سے سامبہ، کھٹوعہ سے مسلسل دن رات پیدل سفر کرکے ضلع رامبن میں داخل ہوئے ہیں۔ راستہ میں سخت ترین لاک ڈاون کی وجہ سے کئی دنوں تک بھو کے رہکر سفر کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا انتظامیہ کی جانب سے ہر سال مال میویشی کے لیے میڈیکل کیمپ ہوتے تھے تاہم اس سال چہنی، پتنی ٹاپ، سناسر، چندرکورٹ میں کوئی بھی کیمپ نہیں تھا جس کی وجہ سے مال کے لیے پرائیویٹ دوکان سے اونچی قیمتوں پر ادویات خریدنی پڑی۔ اس دوران انتظامیہ کی جانب سے قبائل طبقہ کے لیے ضروری اشیاء کا بھی انتظام نہیں کیا گیا اور نا ہی گاڑیوں سے مال لے جانے کی اجازت دی گئی۔

قبائل طبقہ سے وابستہ افراد نے کہا کہ آنے والے دنوں میں گرمی بڑھنے کی وجہ سے انک ے مال میویشوں کو ہلاک ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ تپتی دھوپ میں پیدل بھوکے سفر کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ دوسری طرف محکمہ حیوانات کی طرف سے کوئی میڈیکل کمپ نہ ہونے کے سبب مال مویشی کو خطرہ ہے جس پر اس طبقہ کو آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔

انہوں نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے ہر سال کی طرز پر اس پسماندہ قبائلی طبقہ بکروال کے لیے بنیادی سہولیات بہم کرنے کرنے کے علاوہ مال کے لیے ادویات دستیاب کرنے کے لیے پرزور مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.