ETV Bharat / state

' مرکزی حکومت سیاسی رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے' - مین اسٹریم سیاسی رہنماوں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ

محبوبہ مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی کے رہنماوں کو 'وقار کے ساتھ امن' کے وژن میں یقین رکھنے کے پاداش میں جیل میں بند کیا جاتا ہے۔

' مرکزی حکومت سیاسی رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے'
' مرکزی حکومت سیاسی رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے'
author img

By

Published : Feb 26, 2021, 1:26 PM IST

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت کشمیر کے مین اسٹریم سیاسی رہنماوں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی کے رہنماوں کو ’وقار کے ساتھ امن‘ کے وژن میں یقین رکھنے کے پاداش میں جیل میں بند کیا جاتا ہے۔

محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔انہوں نے ٹویٹ میں کہا: ’حکومت ہند کشمیری مین اسٹریم لیڈروں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آرہی ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ پی ڈی پی کے وحید پرہ، نعیم اختر اور سرتاج مدنی کو ’وقار کے ساتھ امن‘ کے وژن میں یقین رکھنے پر جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔ضمانت ایک قانون ہے جبکہ جیل ایک استثنا ہے۔ ہم عدالیہ سے بہتر کی امید کرتے ہیں‘۔

' مرکزی حکومت سیاسی رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے'
' مرکزی حکومت سیاسی رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے'

بتادیں کہ سال گذشتہ کے 21 دسمبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کی ووٹنگ سے ایک دن قبل پی ڈی پی کے سینئر لیڈر نعیم اختر اور سرتاج مدنی کو حراست میں لیا گیا تھا جبکہ پارٹی کے یوتھ لیڈر وحید الرحمان پرہ کو ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے پانچ روز بعد یعنی 25 نومبر کو این آئی اے نے گرفتار کیا تھا۔

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت کشمیر کے مین اسٹریم سیاسی رہنماوں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی کے رہنماوں کو ’وقار کے ساتھ امن‘ کے وژن میں یقین رکھنے کے پاداش میں جیل میں بند کیا جاتا ہے۔

محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔انہوں نے ٹویٹ میں کہا: ’حکومت ہند کشمیری مین اسٹریم لیڈروں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آرہی ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ پی ڈی پی کے وحید پرہ، نعیم اختر اور سرتاج مدنی کو ’وقار کے ساتھ امن‘ کے وژن میں یقین رکھنے پر جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔ضمانت ایک قانون ہے جبکہ جیل ایک استثنا ہے۔ ہم عدالیہ سے بہتر کی امید کرتے ہیں‘۔

' مرکزی حکومت سیاسی رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے'
' مرکزی حکومت سیاسی رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے باز نہیں آ رہی ہے'

بتادیں کہ سال گذشتہ کے 21 دسمبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کی ووٹنگ سے ایک دن قبل پی ڈی پی کے سینئر لیڈر نعیم اختر اور سرتاج مدنی کو حراست میں لیا گیا تھا جبکہ پارٹی کے یوتھ لیڈر وحید الرحمان پرہ کو ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے پانچ روز بعد یعنی 25 نومبر کو این آئی اے نے گرفتار کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.