وائرل ہوئی آڈیو کِلپ میں ممنوعہ عسکریت پسند کو وادی کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بیان دیتے ہوئے سُنا جاسکتا ہے۔کِلپ میں وہ یہ کہہ کر سنائی دے رہے ہیں کہ کہ حکومت وادی میں کچھ ایسا کرنے کا سوچ رہی ہے، جس سے وادی کے لوگ سڑکوں پر نکلنے کے لیے مجبور ہو جائیں ۔
![عسکریت پسندوں کی آڈیو کِلپ وائرل](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/4035322_802_4035322_1564898501829.png)
انہوں نے آڈیو کِلپ میں اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ ریاست میں اضافی سکیورٹی فورسز اس لیے بلائی گئی ہے تاکہ خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرکے لوگوں کی آواز کو دبایا جاسکے۔
ممنوعہ عسکریت پسند کو یہ کہتے ہوئے سُنا جاسکتا ہے کہ 'ایک سازش کے تحت امرناتھ یاتریوں پر حملے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے یاتریوں اور سیاحوں کو وادی چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔'
حزب المجاہدین کے کمانڈر نے یہ بھی ظاہر کیا ہے کہ ان کی جنگ امرناتھ یاتریوں کے ساتھ نہیں ہے اور نہ ہی وہ ان پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر میں ثالثی کی پیشکش کے بعد بھارتی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوئی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی آڈیو کِلپ تقریباً نو منٹ کی ہے جس میں حزب المجاہدین کے کمانڈر جموں و کشمیر کی پولیس کو عسکریت پسندوں کے ساتھ ہاتھ ملانے کی دعوت دیتے ہوئے سنائی دے سکتے ہیں۔