نیشنل کانفرنس کی ڈومیسائل قانون اور متعلق قواعد کی مخالفت - غیر جمہوری عمل
نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 اور جموں و کشمیر گرانٹ آف ڈومیسائل سرٹیفکیٹ قوانین کی شدید الفاظ میں مخالفت کی ہے۔
![نیشنل کانفرنس کی ڈومیسائل قانون اور متعلق قواعد کی مخالفت نیشنل کانفرنس کا ڈومیسائل قانون اور متعلق قواعد کی مخالفت](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-7267609-951-7267609-1589905763243.jpg?imwidth=3840)
نیشنل کانفرنس کا ڈومیسائل قانون اور متعلق قواعد کی مخالفت
نیشنل کانفرنس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی فراہمی اقدار کے غلط استعمال کرکے کیا جارہا ہے۔
پارٹی نے دونوں کو چیلنج کیا ہے جس کی عدالت عظمی کے آئینی بنچ کے سامنے سماعت شروع ہوچکی ہے اور اس کا عمل جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ایکٹ کی آئینی صداقت اورعدالت کے زیر غور اس کی سماعت کو نظر انداز کرتے ہوئے دوسری جانب مرکزی حکومت اس جموں و کشمیر میں اس طرح کے قواعد کو بروئے کار لاکر اپنے اقتدار کا غلط استعمال کررہی ہے ۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ نیشنل کانفرنس کا ایک واضح اپنا مؤقف ہے جس کا مظاہرہ انہوں نے پارلیمنٹ میں بھی کیا ہے کہ مرکزی حکومت نے جس طریقے سے جموں وکشمیر میں 5 اگست 2019 کو ریاست کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا اور بعد میں اسے دو مرکز کے زیر انتظام یو ٹیز میں تقسیم کیا گیا وہ نہ ایک غیر جمہوری عمل ہونے کے ساتھ ساتھ ہے آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف عمل بھی تھا ۔
نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ 5 اگست کے بعد جموں و کشمیر میں ہونے والے تمام واقعات میں تینوں خطوں میں بڑے پیمانے پر عوام کی جانب سے ناراضگی ظاہر ہوئی ہے ۔
نیشنل کانفرنس نے کہا ہے ڈومیسائل قانون اور اس کے عمل میں جڑے اس کے قواعد کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہیں کیونکہ مذکورہ قوانین کا مقصد یہاں کی تاریخ و تشخص کو تبدیل کرنا ہے اور ایسے قوانین جموں کشمیر اور لداخ کے عوامی مفاد میں ہرگز نہیں ہے