اجیت دوبھال کا کہنا ہے کہ سیاسی پارٹیوں کے رہنما احتیاطی طور پر نظر بند کئے گئے ہیں، اجتماعات کا اہتمام ہونے کی صورت میں امن و امان برقرار رکھنے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں اور پاکستانی شدت پسند اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'نظر بند رہنماؤں میں سے ایک پر بھی جرائم یا بغاوت کا الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔ تمام رہنما اس وقت تک حراست میں رکھے جائیں گے ہیں جب تک جمہوریت کے لحاظ سے حالات معمول پر نہیں آجاتے اور مجھے یقین ہے کہ حالات عنقریب سازگار ہوجائیں گے۔'
واضح رہے کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کو ختم کئے جانے کے بعد سے ہی ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور کئی رہنماؤں کو مرکزی حکومت اور گورنر انتظامیہ کی جانب سے گھروں یا ڈل جھیل پر قائم سنتور ہوٹل میں نظر بند رکھا گیا ہے۔