دو روز سے مسلسل ٹریفک کی آمدورفت کیلئے بند رہنے کے بعد جموں و کشمیر کو بھارت کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر لمبی قومی شاہراہ کو آج بعد دوپہر دوبارہ یکطرفہ ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا۔
قومی شاہراہ رامبن اور بانہال کے درمیان خونی نالہ، ڈیگڈول اور پنتھال کے مقام پر گزشتہ روز جگہ جگہ بھاری چٹانیں اور مٹی کے تودے گر آنے کی وجہ سے مکمّل بند کردی گئی تھی جس کی وجہ سے قریب چھ ہزار گاڑیاں جس میں تین ہزار سے زیادہ مسافر بردار گاڑیاں چندرکورٹ اور ڈیگڈول کے درمیان درماندہ ہو گئی تھیں، کو واپس محفوظ مقامات کی طرف روانہ کیا گیا۔
رامبن کے سرکاری اسکولوں، گردوارہ، کمونیٹی حال رامبن میں ہزاروں مسافروں کو رات کے لیے ٹہرنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ مقامی مکینوں نے درماندہ مسافروں کو اپنے گھروں میں کھانے پینے اور ٹہرنے کا انتظام کر کے انسانیت کا ثبوت دیا۔
درماندہ مسافروں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ دکانداروں اور ہوٹل کے مالکوں نے مناسب قمیت پر کھانا اور رہنا دستیاب رکھا تھا۔ اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ کی طرف سے کئے گیے انتظام تسلی بخش تھے۔ تاہم انہوں نے تعمیراتی کمپنیوں کی جانب سے غیر منظم طریقے سے ناشری سے بانہال تک شاہراہ کی کشادگی کا کام کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا مزکورہ اجنسیوں کی وجہ سے معمولی بارش سے شاہراہ بند ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو کئی روز تک درماندہ رہنا پڑتا ہے۔
انہوں نے اس سلسلہ میں لیفٹننٹ گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔