مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ قائم کرنے سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
انہوں نے یہ بات میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جموں و کشمیر میں ہر حال میں دونوں (شیعہ اور سنی) وقف بورڈ قائم کئے جائیں گے۔ اس سے ہم ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے'۔
نقوی نے شیعہ وقف بورڈ میں آنے والی املاک کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ 'جموں و کشمیر میں شیعہ پراپرٹیز فکس ہیں'۔ تاہم انہوں نے 'فکس' کی وضاحت نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'شیعہ وقف بورڈ کے تحت جو پراپرٹیز ہیں وہ فکس ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ وقف پراپرٹی کون ہے، کون نہیں ہے'۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ قائم کرنے کا کام سرکاری طور پر شروع ہو چکا ہے اور اس حوالے سے مستقبل قریب میں متعلقین کے ساتھ میٹنگوں کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں شیعہ اور سنی وقف بورڈ کے علاوہ خطہ لداخ میں بھی ایک وقف بورڈ قائم کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے جو شیعہ مسلمانوں کے لئے ہوگا۔