سرینگر: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے سرینگر میں اپنے ایک بیان میں ایم پی ایل بورڈ کے ممبران نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعظیم و تکریم ایک مسلمان کے لیے جان سے زیادہ عزیز ہے۔ اس طرح کے کے گستاخانہ بیانات قابل مذمت اور قابل افسوس ہیں۔ اس پر جتنی بھی مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی توہین آمیز بیازی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس موقعے پر مفتی اعظم نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکام اس گستاخی اور توہین آمیز رویے کو سنجیدگی سے لیں۔ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جانی چاہیے۔
ادھر مجلس علماء نے بھی اس واقعے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ ایسے گستاخانہ بیانات سے مسلمانوں کو کے دل مجروح ہوئے ہیں۔ ایسے میں وادی کے مسلمان اس کو ہرگز بھی برداشت نہیں کریں گے۔ مجلس علماء نے سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یہ واقعہ کیسے اور کیوں پیش آیا، اس کی مکمل تحقیقات کرائی جائے۔ جو لوگ اس معاملے میں ملوث پائے گئے ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کی جیت پر وزیراعظم بھی مسکرا رہے تھے، محبوبہ مفتی
قابل ذکر ہے کہ این آئی ٹی سرینگر میں زیر تعلیم پرتھمیش شنڈے نام کے ایک غیر مقامی طالب علم نے مبینہ طور سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے متعلق قابل اعتراض مواد اپلوڈ کیا تھا۔ اس کے بعد این آئی کے طلبہ نے احتجاج کیا اور پھر احتجاج کے پیش نظر جموں کشمیر پولیس نے مذکورہ طالب علم کے خلاف کیس درج کیا۔