جنوبی کشنمیر کے ضلع پلوامہ کے ذوڈورہ علاقے میں جھڑپ کے دوران تین عسکریت پسند اور ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے تصادم سے متعلق ایس ایس پی آفس پلوامہ میں میڈیا کو تفصیلات فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ ہلاک شدہ تین عسکریت پسندوں کی شناخت عادل حافظ ساکنہ ڈلی پورہ پلوامہ جو کہ سال 2019 میں عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہوا تھا جبکہ رؤف احمد اور ارشد ایک ہفتے قبل عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہوئے تھے۔عادل حافظ نے کئی واقات انجام دیئے ہیں۔ یہ تینوں شدت پسند تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں
پلوامہ میں تصادم: تین عسکریت پسند اور ایک جوان ہلاک
دلباغ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے پرچھو پلوامہ حملہ انجام دیا جس میں انوپ سنگھ نامی پولیس کانسٹبل ہلاک ہوا تھا وہیں حافظ نے کئی بار پولیس سٹیشن اور بازار میں گرینڈ حملہ کیا اور یہ نوجوانوں کو عسکری تنظیموں میں شامل کرواتا تھا۔
شوپیاں تصادم میں چارعسکریت پسند ہلاک
وہیں گزشتہ روز شوپیان میں ہوئے تصادم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے دلباغ سنگھ نے کہا کہ شاکر پرے سال 2016 میں اسپیشل پولیس آفیسر تھا اور 2017 میں وہ پولیس اسٹیشن شوپیان سے تین رائفل لے کر فرار ہوگیا تھا۔ حال ہی میں اس نے البدر نامی عسکری تنظیم بنائی تھی جس میں وہ نئے لڑکوں کو شامل کرواتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ' شوپیان تصادم میں ہلاک شدہ چار عسکرت پسند کی شناحت ذبیر ماگرے ، شبیر ، سہیل بھٹ کے طور پر ہوئی ہے۔ اس دوران ایک عسکریت پسند نے خودسپردگی بھی کی تھی۔'
پولیس کے مطابق حال ہی میں سرپنچ نصیر احمد، فوجی اہلکار شاکر منظور اور عمر گنائی کو اغوا شاکر پرے نے ہی کیا ہے۔وہیں اس نے کئی نوجوان کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں بھی شامل کیا ہے۔ امشی پورہ جھڑپ کے حوالے سے دلباغ سنگھ نے بات کرتے ہوئے کہا اس میں تحقیقات جاری ہے۔