ETV Bharat / state

بڈگام تصادم: عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب

آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم نہیں کیا گیا جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ فرار ہوگئے ہیں۔

بڈگام تصادم: عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب
بڈگام تصادم: عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب
author img

By

Published : Feb 19, 2021, 3:59 PM IST

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے بیرواہ علاقے کے زین گام گاؤں میں تصادم کے دوران عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اس تصادم میں سپیشل پولیس افسر (ایس پی او) ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

بڈگام تصادم: عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب

کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'گزشتہ دیر رات پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ مذکورہ علاقے میں غیر مقامی عسکریت پسند اور لشکر طیبہ کا کمانڈر چھپا ہوا ہے جس کے بعد پولیس نے دیگر سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر علاقے کو محاصرے میں لیا اور تلاشی مہم شروع کی۔ تلاشی کارروائی کے دوران عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس میں ایک ایس پی او ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

آئی جی پی وجے کمار نے کہا کہ رات کے اندھیرے کی وجہ سے صبح تک عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطہ نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے رات بھر تلاشی کارروائی جاری رہی۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم نہیں کیا گیا جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ فرار ہوگئے ہیں۔

وجے کمار نے بتایا کہ جب عسکریت پسند زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، ان کے خون کے نشان انکاؤنٹر کی جگہ سے دو کلومیٹر دور ایک اور گاؤں میں پائے گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا گیا ہے۔

اس سے قبل فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایس پی او الطاف احمد ہلاک اور ایک پولیس اہلکار منظور احمد (سلیکشن گریڈ کانسٹیبل) زخمی ہو گیا تھا۔

واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے امام صاحب زینہ پورہ بڈی گام علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے مابین ہوئے تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ایک فوجی اہلکار معمولی طور پر زخمی بھی ہوا ہے۔

وہیں سرینگر کے مضافاتی علاقہ باغات برزلہ میں جمعہ کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے پولیس کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے بیرواہ علاقے کے زین گام گاؤں میں تصادم کے دوران عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اس تصادم میں سپیشل پولیس افسر (ایس پی او) ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

بڈگام تصادم: عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب

کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'گزشتہ دیر رات پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ مذکورہ علاقے میں غیر مقامی عسکریت پسند اور لشکر طیبہ کا کمانڈر چھپا ہوا ہے جس کے بعد پولیس نے دیگر سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر علاقے کو محاصرے میں لیا اور تلاشی مہم شروع کی۔ تلاشی کارروائی کے دوران عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس میں ایک ایس پی او ہلاک جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

آئی جی پی وجے کمار نے کہا کہ رات کے اندھیرے کی وجہ سے صبح تک عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطہ نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے رات بھر تلاشی کارروائی جاری رہی۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم نہیں کیا گیا جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ فرار ہوگئے ہیں۔

وجے کمار نے بتایا کہ جب عسکریت پسند زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، ان کے خون کے نشان انکاؤنٹر کی جگہ سے دو کلومیٹر دور ایک اور گاؤں میں پائے گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا گیا ہے۔

اس سے قبل فائرنگ کے تبادلے میں ایک ایس پی او الطاف احمد ہلاک اور ایک پولیس اہلکار منظور احمد (سلیکشن گریڈ کانسٹیبل) زخمی ہو گیا تھا۔

واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے امام صاحب زینہ پورہ بڈی گام علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے مابین ہوئے تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ایک فوجی اہلکار معمولی طور پر زخمی بھی ہوا ہے۔

وہیں سرینگر کے مضافاتی علاقہ باغات برزلہ میں جمعہ کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے پولیس کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.