پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ انتظامیہ نے انہیں پھر ایک بار اپنے گھر میں گزشتہ دو دن سے نطر بند رکھا ہے۔
محبوبہ مفتی نے ٹویٹ میں کہا کہ 'انہیں پھر سے غیر قانونی طریقے سے گھر میں نطربند کیا گیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ وہ پی ڈی پی یوتھ ونگ صدر وحید پرا کے ضلع پلوامہ کے نایرہ گاؤں میں واقع رہایش گاہ پر ان کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے جارہی تھیں لیکن جموں و کشمیر انتظامیہ نے انہیں جانے سے روک دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے وزراء اور ان کے کارکنان کو ہر مقام پر جانے کی اجازت ہے لیکن سکیورٹی کا بہانہ صرف ان کے لیے بنایا جارہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی نوجوان لیڈر وحید پرا کو این آئی اے نے منگل کو دلی طلب کر کے وہاں گرفتار کیا تھا اور ان کو آج جموں کی این آئی اے عدالت میں پیش کیا جارہا ہے۔
این آئی اے نے وحید پرا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دیویندر سنگھ اور حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو کے کیس میں ملوث ہے۔
وہیں محبوبہ مفتی گزشتہ کئی دنوں سے ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کی مہم جوئی کے سلسلے میں جنوبی کشمیر کا دورہ کر رہی تھیں۔
محبوبہ مفتی نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا: 'وحید پرا کو بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اور مجھے ان کے اہل خانہ کو تسلی دینے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ میری بیٹی التجا کو نظربند کردیا گیا کیوںکہ وہ بھی وحید کے اہل خانہ سے ملنا چاہتی تھی۔'
انہوں نے لکھا کہ 'آج تین بجے پریس کانفرنس ہوں گی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ برائے مہربانی میڈیا سے شرکت کی درخواست ہے۔'
دلچسپ بات یہ ہے کہ 28 نومبر کو جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات کا آغاز ہونے والا ہے اور اس سے قبل ہی محبوبہ مفتی کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔