ETV Bharat / state

'اپوزیشن کشمیر کا دورہ کرے اور حکومت کے مفت رسائی کے دعوے کو بے نقاب کرے' - اپوزیشن کشمیر کا دورہ کرے

جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے ٹویٹر اکاونٹ سے ان کی بیٹی التجا نے ٹویٹ کیا ہے۔ 'انہوں نے اپنے ٹویٹ میں اپوزیشن رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد سے جلد کشمیر کا دورہ کریں اور جموں و کشمیر میں سب کے لیے مفت رسائی کے تعلق سے مرکزی حکومت کے دعوے کی قلعی کھولیں'۔

جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی
author img

By

Published : Oct 30, 2019, 5:34 PM IST


محبوبہ مفتی کی بیٹی نے یورپی وفد کے دورہ کشمیر کو 'نپے تلے تفریحی پروگرام' قرار دیا ہے اور حزب اختلاف کے رہنماؤں جیسے راہل گاندھی، سیتا رام یچوری اور دیگر سے درخواست کی کہ وہ کشمیر کا دورہ کریں اور حکومت کے 'آزادانہ رسائی' کے دعوے کی پڑتال کریں'۔

انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ 'اب جب کہ یورپی پارلیمان کے وفد کا سیر و تفریحی کا پروگرام ختم ہوچکا ہے، میں اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں جیسے راہل گاندھی، سیتارام یچوری، شرد یادو، تیجسوی یادو، ڈاکٹر پی تھیگا راجن (پی ٹی آر)، پریا دت، یشونت سنہا سے درخواست کرتی ہوں کہ جتنی جلد ہو سکے وہ کشمیر کا دورہ کرنے کی کوشش کریں اور جموں وکشمیر تک سب کے لیے مفت رسائی کے بارے میں مرکزی حکومت کے دعووں کو بے نقاب کریں'۔

جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی
جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی


دیگر ٹویٹ میں محبوبہ مفتی کی بیٹی نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے حقوق کو نظرانداز کیا ہے۔ اگر آپ ان کو اپنا سمجھتے ہیں تو ان تک پہنچیں اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے۔

جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی
جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی


واضح رہے کہ حزب اختلاف کی متعدد جماعتوں نے یورپی یونین کے 23 رکنی وفد کو کشمیر کا دورہ کرنے اور زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت دینے پر مرکزی حکومت کی سخت نکتہ چینی کی ۔

بیشتر رہنماؤں نے مودی حکومت سے غیر ملکی وفد کو کشمیر جانے کی اجازت دینے پر سوال کیا اور کہا کہ بھارت میں اپوزیشن پارٹیوں کے وفود کو کشمیر کا دورہ کرنے سے منع کیوں کیا گیا ہے؟

واضح رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا ان کا ٹویٹر ہینڈل استعمال کررہی ہیں۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے واضح کیا تھا کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔


محبوبہ مفتی کی بیٹی نے یورپی وفد کے دورہ کشمیر کو 'نپے تلے تفریحی پروگرام' قرار دیا ہے اور حزب اختلاف کے رہنماؤں جیسے راہل گاندھی، سیتا رام یچوری اور دیگر سے درخواست کی کہ وہ کشمیر کا دورہ کریں اور حکومت کے 'آزادانہ رسائی' کے دعوے کی پڑتال کریں'۔

انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ 'اب جب کہ یورپی پارلیمان کے وفد کا سیر و تفریحی کا پروگرام ختم ہوچکا ہے، میں اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں جیسے راہل گاندھی، سیتارام یچوری، شرد یادو، تیجسوی یادو، ڈاکٹر پی تھیگا راجن (پی ٹی آر)، پریا دت، یشونت سنہا سے درخواست کرتی ہوں کہ جتنی جلد ہو سکے وہ کشمیر کا دورہ کرنے کی کوشش کریں اور جموں وکشمیر تک سب کے لیے مفت رسائی کے بارے میں مرکزی حکومت کے دعووں کو بے نقاب کریں'۔

جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی
جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی


دیگر ٹویٹ میں محبوبہ مفتی کی بیٹی نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے حقوق کو نظرانداز کیا ہے۔ اگر آپ ان کو اپنا سمجھتے ہیں تو ان تک پہنچیں اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے۔

جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی
جموں و کشمیر کی نظر بند سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی


واضح رہے کہ حزب اختلاف کی متعدد جماعتوں نے یورپی یونین کے 23 رکنی وفد کو کشمیر کا دورہ کرنے اور زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت دینے پر مرکزی حکومت کی سخت نکتہ چینی کی ۔

بیشتر رہنماؤں نے مودی حکومت سے غیر ملکی وفد کو کشمیر جانے کی اجازت دینے پر سوال کیا اور کہا کہ بھارت میں اپوزیشن پارٹیوں کے وفود کو کشمیر کا دورہ کرنے سے منع کیوں کیا گیا ہے؟

واضح رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا ان کا ٹویٹر ہینڈل استعمال کررہی ہیں۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے واضح کیا تھا کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

Intro:Body:

Mehbooba Mufti calls upon opposition leaders to visit Kashmir, expose govt's 'free access' claim


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.