جموں: پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے جموں کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی نعرے سے گمراہ ہوئے بغیر اپنے حقوق کے لیے متحد ہو کر لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ جموں و کشمیر میں اقتدار میں آئے تو ڈوگرہ سے وزیر اعلیٰ بنے گا لیکن مذکورہ وعدہ زمینی سطح پر پوری طرح سے کھو کھلا ثابت ہوا ہے۔ پی ڈی پی دفتر جموں میں موصوفہ نے کارکنوں سے کہا کہ ”ہم کشمیریوں کو آبادیاتی تبدیلی کے بارے میں خدشات ہیں، لیکن جموں کی آبادی پہلے ہی بدل چکی ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے جموں وکشمیر پر بی جے پی براہ راست حکومت کررہی ہے لیکن جموں خطہ کے لوگوں کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کو اپنی پالیسیوں کے لیے ایک تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہی ہے جو بعد میں ملک کے باقی حصوں میں نافذ کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ’حقیقت یہ ہے کہ وہ ملک کو 'بی جے پی راشٹر' میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے جموں میں پارٹی کارکنوں سے کہا کہ جموں وکشمیر اور ملک کو بچانے کے لیے گمراہ ہوئے بغیر یکجا ہو کر اپنی لڑائی لڑی جائے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو لداخ میں ہونے والی پیش رفت سے سبق سیکھنا چاہیے جہاں کارگل اور لیہہ کے لوگوں نے ریاست کا درجہ اور آئینی تحفظات کے مطالبے کی حمایت میں ہاتھ ملایا ہے۔
محبوبہ نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر میں تجاوزات کے خلاف جاری مہم انتخابی تھی اور اس کا مقصد ایک مخصوص کمیونٹی کو خوش کرنا تھا لیکن بی جے پی کے اس عمل سے سماجی بگاڑ بھی پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے جموں صوبہ کے پارٹی کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی کی عوام کش پالیسیوں سے عوام کو بیدار کرنے کے لیے یکجا ہو کر کام کریں تاکہ زمینی سطح پر عوامی مشکلات کی جانب توجہ دلانے اور ان کو حل کروانے کے لیے عوامی آواز بلند کی جاسکے۔