بتادیں کہ مولڈو چوشول کے مقام پر بھارتی فوج اور پی ایل اے کا فوجی بیس ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب وزارت خارجہ کا کوئی اعلی عہدیدار دونوں افواج کے مابین لیفٹیننٹ جنرل سطح کے فوجی مذاکرات میں حصہ لے گا۔
ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس فیصلے کی اہم وجہ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کی درست وضاحت کرنا موجودہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
چین کی طرف سے وزارت خارجہ کے کسی عہدیدار کی اس میٹنگ میں کوئی نمائندگی نہیں ہوگی کیونکہ بھارت کی جانب سے جس طرح سفارتکاری کی جا رہی ہے اس طرح چین کی جانب سے کسی طرح کی کوئی پہل نہیں کی گئی ہے۔
جبکہ لیہہ میں 14 کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہریندر سنگھ بھارتی فوج کے وفد کی قیادت کریں گے جبکہ پی ایل اے کے جنوبی سنکیانگ فوج کے کمانڈر میجر جنرل لن لیو چینی ٹیم کی قیادت کریں گے۔
دونوں کور کمانڈر چشول مولڈو میں چھٹی بار ملاقات کریں گے، اس سے قبل ان کی ملاقات 6 جون ، 22 جون ، 30 جون ، 14 جولائی اور 2 اگست کو ہوئی تھی۔
رواں برس 2020 اپریل سے ہی بھارت چین کے درمیان حالات کافی کشیدہ ہیں۔ دونوں افواج کے مابین ہونے والے پرتشدد جھڑپ میں دونوں طرف سے متعدد فوجی اہلکار ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔