گورنمنٹ نے مارکیٹ انٹروینشن اسکیم کو نیشنل ایگریکلچر کاپریٹیو فیڈریشن کے ساتھ شروع کیا۔
اس اسکیم کے تحت سیب کاشتکاروں کو پہلے اپنے نام فروٹ منڈی سوفانامن شوپیان میں درج کرنے پڑتے ہیں جسکے بعد وہ اپنی سیب کی پیٹیاں اس منڈی میں فروخت کرسکتے ہیں۔
گورنمنٹ نے MIS اسکیم کے تحت جو ریٹ مقرر کئے ہیں وہ یوں ہے۔ڈیلشس سیب A گریڈ 58روپیہ فی کلو/امریکن 47 سیب روپیہ فی کلو/مہاراجی سیب 40 روپیہ فی کلو۔سیب کے کاشتکاروں کو مارکیٹ انٹروینشن اسکیم کے تحت کسی بھی طرح کا کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑے گا۔
اس اسکیم سے ضلع کے کاشتکار بہت ہی خوش ہیں اور وہ اپنی سیب کی پیٹیاں فروٹ منڈی اگلر شوپیان میں فروخت کر رہے ہیں۔
نیشنل ایگریکلچر کاپریٹیوں فیڈریشنNAFEED کے جنرل منیجر ونے کمار نے بتایا کہ 'ضلع شوپیان کا سیب پورے ملک میں بہتر مانا جارہا ہے اور اسکی کالٹی عمدہ ہے۔گورنمنٹ کی طرف سے جو ریٹس طے کی گئی ہے اسی حساب سے ہم مال خرید رہے ہیں لوگ بھی ان ریٹس سے مطمعن ہیں ہم باقی لوگوں سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ اس اسکیم سے فائدہ اٹھائے۔
ائرہ مارکیٹنگ آفسر (AMO area marketing officer) شوپیان عنایت حسین نے بتایا حال ہی میں گورنمنٹ کی طرف سے مطارف mis اسکیم کے تحت ہم فروٹ منڈی اگلر شوپیان میں سیب خرید رہے ہیں اور لوگوں کا کافی رش رہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم دن رات یہاں پر کام کررہے ہیں جن لوگوں سے ہم نے مال خریدہ ہیں ان میں کہییوں کے بینک کھاتوں میں پیسہ جمع ہوچکے ہیں'۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 'MIS اسکیم سے لوگوں کو کافی فائدہ پہنچا ہے اور ابھی تک فروٹ منڈی اگلر شوپیان سے اسکیم کے تحت 30 ہزار سے زائد پیٹیاں باہر بھیجی گئی۔