ETV Bharat / state

گلوان وادی جھڑپ: میجرجنرل سطح کی بات چیت اختتام پذیر

لداخ کی گلوان وادی میں بھارتی اور چینی افواج میں کے درمیان گذشتہ پیر کی رات ہوئی خونریز جھڑپ کے فوری بعد دونوں ممالک کے میجرجنرل رینک کے عہدیداروں کے درمیان ’ایمرجنسی موڈ‘ میں مسلسل روز تک ڈویژنل کمانڈر سطح پر بات چیت کی گئی۔

Major General-level talks end in Galwan, military negotiations may be over for now
گلوان وادی جھڑپ: میجرجنرل سطح کی بات چیت اختتام پذیر
author img

By

Published : Jun 19, 2020, 8:54 PM IST

ای ٹی وی بھارت کو متعدد ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلسل تین روز سے جاری ڈویژنل کمانڈر سطح کی بات چیت ’کچھ مخصوص مسائل‘ کے حل کے بعد جمعرات کو اختتام پذیر ہوگئی۔

باور کیا جارہا ہے کہ بات چیت میں چینی فوج کی جانب سے متعدد بھاری فوجیوں پر پتھروں اور سلاخوں سے حملہ کرنےکے معاملہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

ڈیویژنل کمانڈر سطح کی بات چیت کے تسلسل کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ ایک ذرائع کے مطابق فوج کے درمیان اس سے بڑھ کر بات چیت نہیں ہوسکتی۔

بات چیت ایل اے سی پر دونوں فوجوں کے مابین جاری تعطیل کو کم کرنے کےلیے مختلف نکات پر مذاکرات کئے گئے تاکہ کشیدگی ختم کیا جاسکے۔

بھارت۔چین فوجیوں کے درمیان 4-5 مئی کو لداخ کی پانگونگ لیک کے قیب، 10 مئی کو شمالی سکم کے علاقہ میں تصادم کے واقعات پیش آئے لیکن 15 جون کو لداخ کی گلوان وادی میں خونریز جھڑپ ہوئی جس میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ اس تصادم کے بعد سرحد پر حالات کشیدہ ہیں۔

گلوان وادی کے پٹرولنگ پوائنٹ 14 پر دونوں ممالک کے فوجی کمانڈرز کے درمیان بات چیت کی گئی جہاں قبل ازیں دونوں افواج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔ پی پی 14 کا علاقہ دونوں ممالک کی افواج کےلیے انتہائی دلچسپی کا حامل ہے۔ پیر کو ہوئے تصادم کے وقت ندی بہہ رہی تھی، اطلاعات کے مطابق تصادم کے دوران بندوقوں کا استعمال نہیں کیا گیا لیکن فوجی جوان پہاڑی علاقہ سے ندی میں گرگئے تھے جس کی وجہ سے جانی نقصان زیادہ ہوا ہے۔

تصادم کے دوران بندوقوں کا استعمال نہ کرنا اور آخر تک دی گئی ہدایات پر عمل کرنا بھارتی فوجیوں کی تربیت اور ڈسپلن کو اجاگر کرتا ہے۔

پروٹوکول اور کنونشن کے مطابق بھارتی آرمی اور پیوپلز لبریشن آرمی کی جانب سے لائن آف اکچول کنٹرول پر بندوقوں کا استعمل نہیں کیا جائے گا۔ درحقیقت سرحد کے دونوں جانب دوکیلومیٹر تک ہتھیار رکھنا منع ہے اور گشت کے دوران بندوق کی نیچے جھکاکر رکھا جاتا ہے۔

گذشتہ پیر کی رات ہوئی جھڑپ میں بھارتی فوج کے 20 جوان ہلاک ہوئے تھے جن میں کرنل بی سنتوش بابو بھی شامل ہیں۔ کرنل بی سنتوش بابو قبل ازیں ایل اے سی پر ہوئے کئی مذاکرات میں حصہ لیا تھا اور وہ بھارتی وفود کا حصہ تھے۔

تصادم کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے سرحد پر افواج کی تعیناتی کو لیکر سرگرمیاں جاری ہیں، دونوں افواج فرنٹ لائن اور پیچھے کے علاقوں میں اپنی اپنی پوزیشنز سنبھالے ہوئے ہیں۔

بھارتی حکومت نے ہند۔چین سرحد پر اسپیشل فورس آئی ٹی بی پیکو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت دی ہے اور سرحد کے اس پار چینی سرگرمیوں پر بھی گہری نظر رکھنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ آئی ٹی بی پی کو لداخ سے اروناچل پردیش تک بھارت۔چین سرحد کی حفاظت کےلیے تعینات ہے جبکہ ایس ایس بی ہند۔نیپال سرحد پر پہرہ دے رہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کو متعدد ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلسل تین روز سے جاری ڈویژنل کمانڈر سطح کی بات چیت ’کچھ مخصوص مسائل‘ کے حل کے بعد جمعرات کو اختتام پذیر ہوگئی۔

باور کیا جارہا ہے کہ بات چیت میں چینی فوج کی جانب سے متعدد بھاری فوجیوں پر پتھروں اور سلاخوں سے حملہ کرنےکے معاملہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

ڈیویژنل کمانڈر سطح کی بات چیت کے تسلسل کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ ایک ذرائع کے مطابق فوج کے درمیان اس سے بڑھ کر بات چیت نہیں ہوسکتی۔

بات چیت ایل اے سی پر دونوں فوجوں کے مابین جاری تعطیل کو کم کرنے کےلیے مختلف نکات پر مذاکرات کئے گئے تاکہ کشیدگی ختم کیا جاسکے۔

بھارت۔چین فوجیوں کے درمیان 4-5 مئی کو لداخ کی پانگونگ لیک کے قیب، 10 مئی کو شمالی سکم کے علاقہ میں تصادم کے واقعات پیش آئے لیکن 15 جون کو لداخ کی گلوان وادی میں خونریز جھڑپ ہوئی جس میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ اس تصادم کے بعد سرحد پر حالات کشیدہ ہیں۔

گلوان وادی کے پٹرولنگ پوائنٹ 14 پر دونوں ممالک کے فوجی کمانڈرز کے درمیان بات چیت کی گئی جہاں قبل ازیں دونوں افواج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔ پی پی 14 کا علاقہ دونوں ممالک کی افواج کےلیے انتہائی دلچسپی کا حامل ہے۔ پیر کو ہوئے تصادم کے وقت ندی بہہ رہی تھی، اطلاعات کے مطابق تصادم کے دوران بندوقوں کا استعمال نہیں کیا گیا لیکن فوجی جوان پہاڑی علاقہ سے ندی میں گرگئے تھے جس کی وجہ سے جانی نقصان زیادہ ہوا ہے۔

تصادم کے دوران بندوقوں کا استعمال نہ کرنا اور آخر تک دی گئی ہدایات پر عمل کرنا بھارتی فوجیوں کی تربیت اور ڈسپلن کو اجاگر کرتا ہے۔

پروٹوکول اور کنونشن کے مطابق بھارتی آرمی اور پیوپلز لبریشن آرمی کی جانب سے لائن آف اکچول کنٹرول پر بندوقوں کا استعمل نہیں کیا جائے گا۔ درحقیقت سرحد کے دونوں جانب دوکیلومیٹر تک ہتھیار رکھنا منع ہے اور گشت کے دوران بندوق کی نیچے جھکاکر رکھا جاتا ہے۔

گذشتہ پیر کی رات ہوئی جھڑپ میں بھارتی فوج کے 20 جوان ہلاک ہوئے تھے جن میں کرنل بی سنتوش بابو بھی شامل ہیں۔ کرنل بی سنتوش بابو قبل ازیں ایل اے سی پر ہوئے کئی مذاکرات میں حصہ لیا تھا اور وہ بھارتی وفود کا حصہ تھے۔

تصادم کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے سرحد پر افواج کی تعیناتی کو لیکر سرگرمیاں جاری ہیں، دونوں افواج فرنٹ لائن اور پیچھے کے علاقوں میں اپنی اپنی پوزیشنز سنبھالے ہوئے ہیں۔

بھارتی حکومت نے ہند۔چین سرحد پر اسپیشل فورس آئی ٹی بی پیکو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت دی ہے اور سرحد کے اس پار چینی سرگرمیوں پر بھی گہری نظر رکھنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ آئی ٹی بی پی کو لداخ سے اروناچل پردیش تک بھارت۔چین سرحد کی حفاظت کےلیے تعینات ہے جبکہ ایس ایس بی ہند۔نیپال سرحد پر پہرہ دے رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.