ETV Bharat / state

خصوصی تشخص کے نعروں کے باوجود سرینگر میں کم ووٹنگ - special status of jammu and kashmir

ریاست جموں و کشمیر کے سرینگر میں جمعرات کو منعقد کئے گئے پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کی شرح کم رہی۔

خصوصی تشخص کے نعروں کے باوجود سرینگر میں کم ووٹنگ
author img

By

Published : Apr 19, 2019, 5:16 PM IST

Updated : Apr 19, 2019, 8:51 PM IST

اگرچہ سیاسی جماعتوں خاص طور پر نیشنل کانفرنس ریاست کے خصوصی تشخص کو پچانے کا نعرہ دے کر یہ انتخاب لڑ رہی ہے۔

خصوصی تشخص کے نعروں کے باوجود سرینگر میں کم ووٹنگ

سیاسی اور عوامی حلقوں میں یہ تاثر تھا کہ اس بار ووٹنگ کی شرح میں خاصہ اضافہ ہوگا کیونکہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے عوام میں بی جے پی کا خوف پیدا کر کے اور ریاست کے خصوصی تشخص کو پچانے کیلئے یہ انتخاب لڑے ہیں۔

تاہم مبصرین اور سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کا ریاست کے خصوصی تشخص کو پچانے کی مہم چلا کر رائے دہندگان میں اعتماد پیدا نہ کر سکی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے یوتھ ونگ کے صدر سلمان ساگر کا کہنا ہے کہ اگرچہ لوگوں نے ووٹ ڈالے تاہم عسکریت پسندوں کے خوف اور مرکزی حکومت کے سخت فیصلوں کی وجہ سے رائے دہند گان پولنگ مراکز کی طرف راغب نہیں ہوئے۔

وادی کے سینئر صحافی سبط محمد حسن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اگرچہ اس بار ووٹنگ کی شرح سنہ 2014 پارلیمانی انتخابات سے دوگنہ رہی، وہیں سیاسی جماعتیں اپنے حدف میں کامیاب نہیں ہوئے۔

واضح رہے کہ سرینگر پارلیمانی نشست پر گذشتہ ہوئے انتخابات پر کل ووٹنگ کی شرح 14 فیصد رہی اور سرینگر ضلع میں اکثر بائکاٹ کا اثر دیکھا گیا۔

اگرچہ سیاسی جماعتوں خاص طور پر نیشنل کانفرنس ریاست کے خصوصی تشخص کو پچانے کا نعرہ دے کر یہ انتخاب لڑ رہی ہے۔

خصوصی تشخص کے نعروں کے باوجود سرینگر میں کم ووٹنگ

سیاسی اور عوامی حلقوں میں یہ تاثر تھا کہ اس بار ووٹنگ کی شرح میں خاصہ اضافہ ہوگا کیونکہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے عوام میں بی جے پی کا خوف پیدا کر کے اور ریاست کے خصوصی تشخص کو پچانے کیلئے یہ انتخاب لڑے ہیں۔

تاہم مبصرین اور سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کا ریاست کے خصوصی تشخص کو پچانے کی مہم چلا کر رائے دہندگان میں اعتماد پیدا نہ کر سکی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے یوتھ ونگ کے صدر سلمان ساگر کا کہنا ہے کہ اگرچہ لوگوں نے ووٹ ڈالے تاہم عسکریت پسندوں کے خوف اور مرکزی حکومت کے سخت فیصلوں کی وجہ سے رائے دہند گان پولنگ مراکز کی طرف راغب نہیں ہوئے۔

وادی کے سینئر صحافی سبط محمد حسن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اگرچہ اس بار ووٹنگ کی شرح سنہ 2014 پارلیمانی انتخابات سے دوگنہ رہی، وہیں سیاسی جماعتیں اپنے حدف میں کامیاب نہیں ہوئے۔

واضح رہے کہ سرینگر پارلیمانی نشست پر گذشتہ ہوئے انتخابات پر کل ووٹنگ کی شرح 14 فیصد رہی اور سرینگر ضلع میں اکثر بائکاٹ کا اثر دیکھا گیا۔

Intro:سرینگر میں جمعرات کو منعقد کئے گئے پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کی شرح کم رہی اگرچہ سیاسی جماعتوں خاص طور پر نیشنل کانفرنس ریاست کے خصوصی تشخص کو پچانے کا نعرہ دے کر یہ انتخاب لڑ رہی ہے۔




Body:سیاسی اور عوامی حلقوں میں یہ تاثر تھا کہ اس بار ووٹنگ کی شرح میں خاصہ اضافہ ہوگا کیونکہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے عوام میں بھاجپا کا خوف پیدا کر کے اور ریاست کے خصوصی تشخص کو پچانے کیلئے یہ انتخاب لڑے ہیں۔

تاہم مبصرین اور سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کا ریاست کے خصوصی تشخص کو پچانے کی مہمیں چلا کر رائے دہندگان میں اعتماد پیدا نہ کر سکی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے یوتھ ونگ کے صدر سلمان ساگر کا کہنا ہے کہ اگرچہ لوگوں نے ووٹ ڈالے تاہم عسکریت پسندوں کے خوف اور مرکزی سرکار کے سخت فیصلوں کی وجہ سے رائے دہند گان پولنگ مراکز کی طرف راغب نہیں ہوئے۔

وادی کے سینئر صحافی سبطی محمد حسن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اگرچہ اس بار ووٹنگ کی شرح سنہ 2014 پارلیمانی انتخابات سے دوگنہ رہی، وہیں سیاسی جماعتیں اپنے حدف میں کامیاب نہیں ہوئے۔

واصع رہے کہ سرینگر پارلیمانی نشست پر کل ہوئے انتخابات پر کل ووٹنگ کی شرح 14 فیصد رہی اور سرینگر ضلع میں اکثر بائکاٹ کا اثر دکھا۔



Conclusion:
Last Updated : Apr 19, 2019, 8:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.