مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں خدمت سینٹر آپریٹرز کو جے کے بینک کی طرف سے یہ یقین دلایا گیا تھا کہ انہیں نوکری دی جائے گی، لیکن بینک کی طرف سے یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔
جس کے بعد خدمت سینٹر ایسوسی ایشن کی طرف سے لگاتار احتجاج کیا جا رہا ہے، اور ان کے احتجاج کے 35 دن مکمل ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیے:-
کیرالا اسمبلی: حزب اختلاف نے گورنر کا بائیکاٹ کیا
وادی کشمیر کرونا وائرس سے محفوظ
خدمت سینٹر ایسوسی ایشن کےایک عہدیدار بلال احمد نے کہا کہ 'جموں و کشمیر انتظامیہ ہمارے جائز مطالبات کو سننے اور انہیں پورا کرنے کے لیے تیار نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم احتجاج کر رہے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہا 'گورنر انتظامیہ اور بینک انتظامیہ نے ہمیں وعدہ کیا تھا کہ ان کو جموں کشمیر بینک میں مکمل طور پر نوکری فراہم کی جائے گی، لیکن ابھی تک یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا ہے'۔
انہوں نے سرکار سے اپیل کرتے ہوئے کہا 'انہیں جموں و کشمیر بینک میں مستقل طور پر نوکری فراہم کرے تاکہ انہیں دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے'۔
واضح رہے، سنہ 2009 میں خدمت سینٹرز کا قیام جموں کشمیر کی حکومت نے عمل میں لایا تھا اور متعدد بے روزگار نوجوانوں کو اس اسکیم کے تحت عرزی طور پر خدمت سینٹرز کھول کر دیے گئے تھے۔
مزید پڑھیے:-
ڈاکٹر کی غفلت سے نوجوان ہلاک
جموں- سرینگر قومی شاہراہ یکطرفہ ٹریفک کے لیے بحال