مبین شاہ کے اہل خانہ نے ان کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔
مبین شاہ کے بھائی نیاز شاہ نے ای ٹی وی بھارت کو کہا کہ 'سپریم کورٹ میں سالسیٹر جنرل آف انڈیا نے مبین شاہ کے وکیل راماچندرن کی طرف سے دائر کی گئی عرضی کے جواب میں کہا کہ حکومت اس کیس میں کوئی دلیل پیش نہیں کرنا چاہتی ہے اور اس کیس کو نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'سپریم کورٹ میں سالیسٹر جنرل آف انڈیا نے کہا کہ حکومت مبین شاہ کے خلاف لگائے گئے الزامات کو خارج کردیتی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز نے سالیسٹر جنرل آف انڈیا کے بیانات سننے کے بعد مبین شاہ کو رہا کرنے کا حکم صادر کیا تھا۔
گذشتہ روز جموں و کشمیر انتظامیہ نے چند افسران کو آگرہ روانہ کیا تھا جہاں سے انہوں نے مبین شاہ کی رہائی کے دستاویزات جیل انتظامیہ کو پیش کیے۔
غور طلب ہے کہ پانچ اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے فوراً بعد حکومت نے کشمیر میں سیاسی لیڈران سمیت کئی تاجروں کو بھی گرفتار کیا تھا۔
مبین شاہ کے علاوہ کشمیر اکنامک الائنس کے صدر یاسین خان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جو آج بھی پابند سلاسل ہے۔