جموں :مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈت تنظیمیں اب حکومت کے اس حکم کے خلاف متحرک ہو رہی ہیں جس میں انہیں بجلی بل ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ جگتی میگرنٹ کالونی نگروٹا میں رہنے والے کشمیری پنڈتوں نے مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے کہا کہ وہ 10 دنوں میں اس حکم کو واپس لے، اگر اس حکم کو واپس نہ لیا گیا تو وہ سری نگر میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
آل پارٹی کمیٹی مہاجر کیمپ کے بینر تلے کشمیری پنڈتوں نے ایک کمیٹی تشکیل دی جو اس کے خلاف احتجاج اور حکومت سے بات چیت کرے گا۔کشمیری پنڈتوں کا کہنا ہے کہ 32 سال کی نقل مکانی کے بعد حکومت نے آمرانہ حکم جاری کیا ہے جس کی ہم مخالفت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت یا تو اپنا حکم واپس لے یا کشمیری پنڈتوں کی وادی میں واپسی کی تصدیق کرے۔
دھمکی دیتے ہوئے کشمیری پنڈتوں نے جموں شہر کے قریب جگتی ٹاؤن شپ میں ان پر عائد بجلی کے استعمال کے چارجز کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندی کی وجہ سے وادی سے ہجرت کرنے کے بعد ہماری کمیونٹی کو گزشتہ تین دہائیوں سے مشکل دور کا سامنا ہے۔ JPDCL نے حال ہی میں کشمیری تارکین وطن کو اپنے بجلی کے بل ادا کرنے کا حکم دیا ہے جس میں کمیونٹی کے احتجاج کو جنم دیا ہے۔
آل پارٹی کمیٹی مہاجر کیمپ کا صدر بھی ہیں نے ائ ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آپ جانتے ہیں کہ کشمیری پنڈت ایک امن پسند کمیونٹی ہے۔ ہم کبھی بھی تشدد پر یقین نہیں رکھتے اور ہم نے اپنے حقوق کے لیے کبھی پتھر اور بندوق کا استعمال نہیں کیا۔ہم توقع کر رہے ہیں کہ انتظامیہ ہماری ریلیف اور ریونیو پر نظر ثانی کرے گی لیکن اس کے بجائے، محکمہ PDD کی ٹیم ہماری جگتی کے پاس آئی اور ہمیں ہراساں کرنے کی کوشش کی، خاص طور پر ہماری خواتین کو ہراساں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Apni Party Protest سرینگر میں ایل جی انتظامیہ کے خلاف اپنی پارٹی کا احتجاج
ریلیف آرگنائزیشن کی طرف سے مہاجر پنڈتوں کے کوارٹرز کے بجلی کے چارجز کی عدم ادائیگی پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1000 روپے کی معمولی نقد امداد پر 3250 فی افراد ، وادی سے بے گھر لوگ بجلی کا بل ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ تینتیس سال بعد بجلی کے بل وصول کر رہے ہیں۔