وادی کشمیر میں موسم خزاں میں فصل کی کٹائی کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تاہم غیر مقامی مزدوروں کی عدم دستیابی کے باعث کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی سے قبل گورنر انتظامیہ کی جانب سے امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو کشمیر چھوڑ نے اور واپس لوٹنے کی ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد یاتریوں اور سیاحوں نے وادی چھوڑنے کا سلسلہ شروع کیا۔
جموں و کشمیر میں بندشوں اور قدغنوں کے باعث جہاں عام لوگ گھروں میں محصور ہوئے ہیں۔ وہیں یہاں موجود کاریگروں اور مزدوروں کا بھی وادی چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔
غیر مقامی مزدوروں کی عدم موجودگی کے باعث مقامی افراد نے خود ہی کھیتی باڑی کا کام کاج شروع کردیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک کسان کا کہنا ہے کہ ’’کھیتوں میں مقامی افراد کی واپسی کے سبب کسانوں کو پیسوں کی بچت ہو رہی ہے۔‘‘
تاہم اکثر کسانوں کے مطابق غیر مقامی مزدوروں کی کمی کے باعث اور از خود کام کرنے کے سبب دھان کی کٹائی وقت پر نہیں ہو پا رہی ہے۔