وادی میں جمعہ کے روز جہاں تمام تر معمولات زندگی مفلوج رہے۔ وہیں تمام چھوٹی بڑی مساجد و امام بارگاہوں کے منبر و محراب بھی خاموش رہے۔
اطلاعات کے مطابق پائین شہر کے نوہٹہ علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد خاردار تار سے بند ہے اور دیگر چھوٹی بڑی مساجد میں بھی ماہ صیام کے تیسرے جمعہ کو بھی نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی۔
جن جامع مساجد میں جمعہ کے روز صبح سے ہی لوگوں کا تناتا بندھا رہتا تھا اور نمازیوں کے جم غفیر کا عالم یہ ہوتا تھا کہ سڑکوں پر بھی مصلے بچھائے جاتے تھے ان کے منبر ومحراب بھی خاموش ہیں۔
ذرائع کے مطابق کہیں کہیں اکا دکا نمازیوں کو مساجد میں دیکھا گیا جو انفرادی طور پر نماز پڑھ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر کے تمام علاقوں میں ہو کا عالم چھایا ہوا ہے اور لوگ پریشان ہی نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوم شہادت حضرت علی (ع) کی مناسبت سے تاریخی جامع مسجد اور دیگر جامع مساجد اور خانقاہوں میں منعقد ہونے والے اجتماعات جن میں موصوف امام کی حیات طیبہ پر روشنی ڈالی جاتی تھی، بھی معطل رہے۔
وادی کے دیگر ضلع وتحصیل صدر مقامات و قصبہ جات سے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ کہیں بھی نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی لوگوں نے گھروں میں ہی نماز ادا کی۔
اطلاعات کے مطابق وادی کے دیہات میں بھی ماہ صیام کے دوران بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کا سلسلہ بند ہے اور لوگ اس کے علاوہ بھی دیگر مذہبی و سماجی تقریبات کے انعقاد سے احتراز کررہے ہیں۔
وادی کے علاوہ صوبہ جموں اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی جہاں لاک ڈاؤن جاری ہے وہیں نماز جمعہ کی ادائیگی بھی مسلسل معطل ہے۔ لوگ گھروں میں رہ کر ہی کورونا کا مقابلہ بھی کررہے ہیں اور انفرادی سطح پر عبادات بھی سر انجام دے رہے ہیں۔
: