مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے صوبہ کشمیر میں برف باری سے لوگوں کو کئی مشکلات درپیش ہیں، جس سے کئی علاقوں میں لوگ بجلی کی عدم دستیابی کی شکایتیں کر رہے ہے۔
برف باری کے نتیجے میں کشمیر سے جڑنے والی تمام شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے روک دی گئی ہیں۔
محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے 'سرینگر-جموں قومی شاہراہ پر کئی مقامات پر پسلیاں گر آئی ہیں جس سے ٹریفک کو بند کرنے کی ہدایت دی گئی ہے'۔
وہیں سرینگر میں عالمی ہوائی اڈے پر پروازوں کو بھی معطل کیا گیا ہے۔ سرینگر ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر آکاش دیپ نے بتایا 'برف باری کے نتیجے میں کوئی پرواز نہ ہی سرینگر سے روانہ ہو سکی اور بیرونی ریاستوں سے کوئی بھی طیارہ ایئرپورٹ پر لینڈ نہیں کر پایا ہے'۔
بھاری برفباری کی وجہ سے انتظامیہ نے پہاڑی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے اور لوگوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ دو دنوں میں برفانی تودوں کی وجہ سے 12 لوگوں کی ہلاکتیں ہوئیں ہیں جس میں چھ عام شہری اور چھ فوجی جوان شامل ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئیندہ کچھ دنوں تک موسم خراب رہنے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں بھاری برفباری اور بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔
مزید پڑھیے:- جموں میں ویٹرنز ڈے منایا گیا
مزید پڑھیے:- فوجی آپریشن میں ایک عکسریت پسند ہلاک
مزید پڑھیے:- دیویندر سنگھ، این آئی اے کے حوالے
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے ' پہاڑی ضلع کپواڑہ میں سات فٹ، جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے پہلگام علاقے میں چھ فٹ، شوپیان ضلع میں تین فٹ اور شہر سرینگر میں ایک فٹ کے قریب برف ریکارڈ کی گئی ہے'۔
اگرچہ انتظامیہ سرینگر اور دیگر اضلاع میں سڑکوں پر سے برف ہٹانے کا کام شروع کیا ہے تاہم لوگوں کی شکایت ہے کہ اندرونی سڑکوں پر سے برف ہٹانے کی کاروائی ابھی تک شروع نہیں کی گئی ہے۔