وادی کی موجودہ صورتحال کے سبب جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن نے کرکٹ ٹیم کو وادی میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر گجرات کے شہر بڑودہ منتقل کیا ہے جہاں کھلاڑی ڈومیسٹک اور قومی سطح کے ٹورنامنٹز کے لیے مشق کریں گے۔
سرینگر سمیت وادی کے سبھی چھوٹے بڑے کھیل کے میدان سنسان و ویران نظر آ رہے ہیں کیونکہ ان میں کرکٹ اور دیگر کھیل کی سرگرمیاں ایک ماہ سے بدستور معطل ہیں۔
حکام کے مطابق کرکٹ کے علاوہ فٹبال اور دیگر کھیلوں کا انعقاد بھی ممکن نہیں ہو پا رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن اور جموں و کشمیر اسپورٹس کاؤنسل کے عہدیداران کے ساتھ بات کرنے کی کوشش کی۔ تاہم انہوں نے کیمرے کے سامنے بات کرنے سے انکار کر دیا۔
ایک اعلیٰ افسر نے کیمرے پر نہ آنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ایک ماہ سے وادی کشمیر میں کھیل کی تمام سرگرمیاں بند کر دی گئی ہیں۔' ان کے مطابق عملہ بھی دفاتر تک نہیں پہنچ پا رہا ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر خصوصاً وادی میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے عائد بندشوں اور قدغنوں کے درمیان عام زندگی متاثر ہوئی ہے۔ ان حالات میں وادی کشمیر میں کھیل سے متعلق سبھی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔