ETV Bharat / state

کشمیر: حالات معمول کی طرف گامزن لیکن اسکولز اب بھی ویران

وادی کشمیر میں نامساعد حالات کے درمیان گورنر انتظامیہ نے سرینگر کے 196 علاقوں میں مڈل اسکولوں کو کھولنے کا اعلان کیا لیکن اسکولوں میں پوری طرح ویرانی چھائی ہیں۔

author img

By

Published : Aug 21, 2019, 1:57 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 6:50 PM IST

حالات معمول کی طرف گامزن لیکن اسکول اب بھی ویران

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سرینگر کے ہائی سکیورٹی زون علاقوں سنوار، لال چوک کے کئی اسکولوں کا دورہ کیا، یہ جاننے کے لیے کہ کیا وادی میں اسکول کھل چکے ہیں؟

ای ٹی بھارت کے نمائندے کے مطابق بیشتر اسکولوں پر تالے لگے رہے اور وہاں پوری طرح ویرانی چھائی رہی، طلبا اسکول نہیں آئے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سرینگر میں 190 اسکولوں میں سے صرف 95 اسکول کھولنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ وادی میں اسکول تو کھلے لیکن ویرانی چھائی رہی کیونکہ بچے اور اساتذہ تعلیم و تعلم کے لیے اسکول نہیں پہنچے۔

حالات معمول کی طرف گامزن لیکن اسکول اب بھی ویران

خیال رہے کہ گذشتہ روز جموں و کشمیر پلاننگ کمیشن کے پرنسپل سکریٹری روہت کنسال نے ایک پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے وادی میں حالات پرامن ہونے کا دعویٰ کیا۔

پریس کانفرنس کے دوران کشمیر کے حالات پر صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا روہت کنسل واضح جواب دینے سے قاصر نظر آئے۔

وہیں صحافی، وادی میں حالات پرامن رہنے کو لیکر دیئے گئے پرنسپل سکریٹری کے بیان سے غیرمتفق نظر آئے۔کشمیر کے حالات پر روہت کنسل کی پریس کانفرس موقع پر روہت کنسل نے کہا کہ کشمیر میں حالات معمول پر آرہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں میں نرمی دیتے ہوئے پیر سے پرائمری سکولز کو کھولا گیا تھا۔ روہت کنسال نے حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سکولز میں بچوں کی حاضری خاطر خواہ نہیں رہی لیکن انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ کچھ دنوں میں طلبا کی کثیر تعداد سکولز کو پہنچے گی۔اس موقع پر انہوں نے کل سے میڈل سکولز کو بھی کھولنے کا اعلان کیا۔

روہت کنسل نے کہا کہ جموں و کشمیر کے 20 کے منجملہ 12 اضلاع میں حالات پرامن ہیں وہیں 197 پولیس اسٹیشنز کے منجملہ 136 پولیس اسٹیشنز میں دن کے اوقات میں عائد پابندیوں کو ہٹادیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر نے پوری طرح سے کام کرنا شروع کردیا ہے جبکہ یہاں ملازمین کی حاضری بھی خاطر خواہ ہے۔

مواصلاتی نظام پر پرنسپل سکریٹری نے بتایا کہ تقریباً 96 ہزار میں سے 73 ہزار لینڈ لائن سرویس کو بحال کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وادی میں گذشتہ 12 دنوں کے دوران عوام نے 734 اے ٹی ایمز سے 800 کروڑ روپئے نکالے ہیں۔

روہت کنسل نے کہا کہ اضلاع کے بیچ حمل و نقل سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ نیشنل ہائی وے اور دیگر شاہراہوں پر آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے۔روہت کنسل نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ضروری اشیا کی فراہمی جاری ہے اور صرف کشمیر وادی میں 13287 گیس سلنڈرس کو فراہم کیا گیا۔

انہوں نے صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے دو خاص سوالات جس میں 5 اگست کے بعد سے آج تک کتنے لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور انٹرنیٹ پر عائد پابندی کو کب تک ہٹایا جائے کو ہنس کر ٹال دیا۔پرہجوم پریس کانفرنس کو چیف سکریٹری نے اچانک برخواست کردیا اور وہ ہال سے چلے گئے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سرینگر کے ہائی سکیورٹی زون علاقوں سنوار، لال چوک کے کئی اسکولوں کا دورہ کیا، یہ جاننے کے لیے کہ کیا وادی میں اسکول کھل چکے ہیں؟

ای ٹی بھارت کے نمائندے کے مطابق بیشتر اسکولوں پر تالے لگے رہے اور وہاں پوری طرح ویرانی چھائی رہی، طلبا اسکول نہیں آئے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سرینگر میں 190 اسکولوں میں سے صرف 95 اسکول کھولنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ وادی میں اسکول تو کھلے لیکن ویرانی چھائی رہی کیونکہ بچے اور اساتذہ تعلیم و تعلم کے لیے اسکول نہیں پہنچے۔

حالات معمول کی طرف گامزن لیکن اسکول اب بھی ویران

خیال رہے کہ گذشتہ روز جموں و کشمیر پلاننگ کمیشن کے پرنسپل سکریٹری روہت کنسال نے ایک پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے وادی میں حالات پرامن ہونے کا دعویٰ کیا۔

پریس کانفرنس کے دوران کشمیر کے حالات پر صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا روہت کنسل واضح جواب دینے سے قاصر نظر آئے۔

وہیں صحافی، وادی میں حالات پرامن رہنے کو لیکر دیئے گئے پرنسپل سکریٹری کے بیان سے غیرمتفق نظر آئے۔کشمیر کے حالات پر روہت کنسل کی پریس کانفرس موقع پر روہت کنسل نے کہا کہ کشمیر میں حالات معمول پر آرہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں میں نرمی دیتے ہوئے پیر سے پرائمری سکولز کو کھولا گیا تھا۔ روہت کنسال نے حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سکولز میں بچوں کی حاضری خاطر خواہ نہیں رہی لیکن انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ کچھ دنوں میں طلبا کی کثیر تعداد سکولز کو پہنچے گی۔اس موقع پر انہوں نے کل سے میڈل سکولز کو بھی کھولنے کا اعلان کیا۔

روہت کنسل نے کہا کہ جموں و کشمیر کے 20 کے منجملہ 12 اضلاع میں حالات پرامن ہیں وہیں 197 پولیس اسٹیشنز کے منجملہ 136 پولیس اسٹیشنز میں دن کے اوقات میں عائد پابندیوں کو ہٹادیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر نے پوری طرح سے کام کرنا شروع کردیا ہے جبکہ یہاں ملازمین کی حاضری بھی خاطر خواہ ہے۔

مواصلاتی نظام پر پرنسپل سکریٹری نے بتایا کہ تقریباً 96 ہزار میں سے 73 ہزار لینڈ لائن سرویس کو بحال کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وادی میں گذشتہ 12 دنوں کے دوران عوام نے 734 اے ٹی ایمز سے 800 کروڑ روپئے نکالے ہیں۔

روہت کنسل نے کہا کہ اضلاع کے بیچ حمل و نقل سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ نیشنل ہائی وے اور دیگر شاہراہوں پر آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے۔روہت کنسل نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ضروری اشیا کی فراہمی جاری ہے اور صرف کشمیر وادی میں 13287 گیس سلنڈرس کو فراہم کیا گیا۔

انہوں نے صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے دو خاص سوالات جس میں 5 اگست کے بعد سے آج تک کتنے لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور انٹرنیٹ پر عائد پابندی کو کب تک ہٹایا جائے کو ہنس کر ٹال دیا۔پرہجوم پریس کانفرنس کو چیف سکریٹری نے اچانک برخواست کردیا اور وہ ہال سے چلے گئے۔

Intro:Body:

jk: Schools deserted in Kashmir as parents fear more unrest


Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 6:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.