ETV Bharat / state

کشمیر میں بندشوں اور ہڑتال کا 85واں دن - بازار بند رہے اور تجارتی سرگرمیاں متاثر

جموں وکشمیر کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام والے علاقوں میں تبدیل کئے جانے کے خلاف وادی کشمیر میں آج مسلسل 85ویں روز بھی بندشوں اور قدغنوں کا سلسلہ جاری ہے۔

کشمیر میں بندشوں اور ہڑتال کا 85واں دن
author img

By

Published : Oct 28, 2019, 4:18 PM IST


موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی بھر میں85ویں دن بھی دکانیں و تجارتی مراکز بند رہے۔ تاہم سرینگر کے بعض حصوں بالخصوص سول لائنز اور بالائی شہر میں دکانیں صبح کے دس بجے تک کھلی رہیں جس دوران لوگوں نے ضرورت کی چیزیں خریدیں۔

کشمیر میں بندشوں اور ہڑتال کا 85واں دن

وادی کے اطراف و اکناف میں بازار بند رہے اور تجارتی سرگرمیاں متاثر رہیں، سڑکوں پر نجی گاڑیوں کو بھاری تعداد میں چلتے ہوئے دیکھا گیا لیکن پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل آٹے میں نمک کے برابر ہی نظر آئی۔

کشمیری عوام مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔

وادی میں احتیاطاً پانچ اگست سے انٹرنیٹ کنیکشن اور پری پیڈ موبائل سروس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔شمالی کشمیر میں بارہمولہ سے جموں علاقے تک بانیہال کے درمیان ٹرین سروس شروع نہیں ہوئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے وادی کشمیر کے بیشتر اضلاع میں دکانیں صبح صرف دو گھنٹے کھل جاتی ہے اور 10 بجے کے آس پاس پھر سے بند ہوجاتی ہیں۔


وادی اور دیگر مقامات سے مسلسل بند کی رپورٹس مل رہی ہیں۔ شمالی کشمیر میں کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، پٹَّن ، ہندواڑہ اور سوپور میں دکانیں اور تجارتی ادارے بند رہے۔ سڑکوں پر نقل و حمل کی سرگرمیاں ندارد تھیں۔

جنوبی کشمیر میں اننت ناگ، شوپیاں، پلوامہ، پانپور اور کُولگام سے ہڑتال کی رپورٹس مل رہی ہیں جہاں لاء اینڈ آرڈر کو قائم رکھنے کے لیے اضافی سلامتی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

وسطی کشمیر کے گاندربل اور بڈگام اضلاع سے بھی بند کی رپورٹ موصول ہورہی ہے۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی بھر میں85ویں دن بھی دکانیں و تجارتی مراکز بند رہے۔ تاہم سرینگر کے بعض حصوں بالخصوص سول لائنز اور بالائی شہر میں دکانیں صبح کے دس بجے تک کھلی رہیں جس دوران لوگوں نے ضرورت کی چیزیں خریدیں۔

کشمیر میں بندشوں اور ہڑتال کا 85واں دن

وادی کے اطراف و اکناف میں بازار بند رہے اور تجارتی سرگرمیاں متاثر رہیں، سڑکوں پر نجی گاڑیوں کو بھاری تعداد میں چلتے ہوئے دیکھا گیا لیکن پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل آٹے میں نمک کے برابر ہی نظر آئی۔

کشمیری عوام مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔

وادی میں احتیاطاً پانچ اگست سے انٹرنیٹ کنیکشن اور پری پیڈ موبائل سروس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔شمالی کشمیر میں بارہمولہ سے جموں علاقے تک بانیہال کے درمیان ٹرین سروس شروع نہیں ہوئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے وادی کشمیر کے بیشتر اضلاع میں دکانیں صبح صرف دو گھنٹے کھل جاتی ہے اور 10 بجے کے آس پاس پھر سے بند ہوجاتی ہیں۔


وادی اور دیگر مقامات سے مسلسل بند کی رپورٹس مل رہی ہیں۔ شمالی کشمیر میں کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، پٹَّن ، ہندواڑہ اور سوپور میں دکانیں اور تجارتی ادارے بند رہے۔ سڑکوں پر نقل و حمل کی سرگرمیاں ندارد تھیں۔

جنوبی کشمیر میں اننت ناگ، شوپیاں، پلوامہ، پانپور اور کُولگام سے ہڑتال کی رپورٹس مل رہی ہیں جہاں لاء اینڈ آرڈر کو قائم رکھنے کے لیے اضافی سلامتی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

وسطی کشمیر کے گاندربل اور بڈگام اضلاع سے بھی بند کی رپورٹ موصول ہورہی ہے۔

Intro:Body:

jk: restrictictions and shutdown continues  in kashmir valley


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.