جموں و کشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں پچھلے دروازے سے بنائی جانے والی سرکار کے بے حد خطرناک نتائج بر آمد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کے تجربے سے سیکورٹی فورسز کی طرف سے جموں وکشمیر میں امن وسکون بحال کرنے کی کوششیں رائیگاں ہوں گی۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر میں حکومت سازی کی افوائیں گرم ہیں اور بتایا جارہا ہے کہ جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری کو عبوری وزیر اعلیٰ مقرر کیا جائے گا۔ تاہم مذکورہ پارٹی نے ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
پنتھرس پارٹی کے چیئرمین نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا: 'جموں وکشمیر میں چور دروازے سے جو سرکار بنانے کی باتیں کی جارہی ہیں اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، اگر اس قسم کا کوئی تجربہ کیا گیا تو جموں وکشمیر میں سیکورٹی فورسز کی طرف سے امن و سکون کی بحالی کی کوششیں رائیگاں ہوں گی'۔
انہوں نے کہا کہ پنتھرس پارٹی اس کی سخت مخالفت اور مذمت کرے گی۔
ہرش دیو نے کہا کہ جن لوگوں کے ہاتھوں میں سرکار دینے کی باتیں ہورہی ہیں ان کا رول مشکوک رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا: 'جن لوگوں کے حوالے حکومت دینے کی باتیں ہورہی ہیں ان پر کئی الزامات پہلے بھی لگ گئے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو پارٹیاں بدلتے رہتے ہیں اور اب ان لوگوں نے بی جے پی کے قدموں میں آکر سرینڈر کیا ہے'۔
موصوف چیئرمین نے کہا کہ اگر یہاں سرکار بنانی ہے تو وہ ایک جمہوری عمل سے بن جانی چاہئے اور اس کے لئے باقاعدہ الیکشن ہونے چاہئے۔
انہوں نے کہا جموں وکشمیر میں دو برسوں سے جمہوری حکومت نہیں بنائی جارہی ہے۔ پانچ اگست کے بعد کہا گیا تھا کہ اسمبلی نشستوں کی حد بندی کرنے کے بعد انتخابات کرائے جائیں گے لیکن دس ماہ بیت جانے کے بعد بھی کوئی پہل نہیں کی گئی۔