محبوبہ مفتی نے ٹویٹ میں کہا کہ 'حکومت ہند کی طرف سے دفعہ 370 کو ہٹانے کا یکطرفہ فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے جو ہندوستان کو جموں و کشمیر میں ایک قابض طاقت بنائے گا۔'
انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ 'اس فیصلے سے برصغیر پر المناک اثرات مرتب ہوں گے۔ حکومت ہند کی نیت صاف ہے، وہ جموں و کشمیر کے خطے پر لوگوں کو خوف زدہ کرکے قابض رہنا چاہتی ہے۔ ہندوستان کشمیر پر اپنے وعدوں پر قائم رہنے میں ناکام ہوگیا۔'
محبوبہ مفتی نے اپنے دیگر ایک ٹویٹ میں کہا کہ 'جس طرح سے میڈیا اور سول سوسائٹی کا ایک طبقہ جشن منا رہا ہے، وہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔'
واضح رہے کہ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے مسئلۂ کشمیر پر خطاب کرتے ہوئے دفعہ 370 کو ہٹانے کی سفارش کی۔
امت شاہ نے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت عطا کرنے والی دفعہ 370 کو ہٹانے کے لیے قرارداد پیش کی۔یہ قرارداد پیش ہونے کے ساتھ ہی راجیہ سبھا میں ہنگامہ شروع ہو گیا، جس کی بنیاد پر تھوڑی دیر کے لیے راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی کر دی گئی ہے۔