ایف آئی آر درج ہونے کے بعد اگرچہ کوئی نابالغ کسی جرم کا مرتکب پایا جاتا ہے تو اس سے عام عدالتی کاروائی کے بجائے جووینائل جسٹس بورڈ کے ذریعے قانونی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ قصور وار بچوں کے کیس کو قلیل مدت میں حل کیا جاتا ہے۔
جووینائل بورڈ کے ذریعے قصوروار بچوں کو کسی بھی جرم کو انجام دینے کے اصل حقائق کا پتہ لگایا جاتا ہے آیا بچے نے کس ماحول، کن محرکات اور وجوہات کی بنا پر جرم کو انجام دیا ہے۔
قانونی تحفظات کے ساتھ ساتھ جووینائل جسٹس بورڈ کے ذریعے قصوروار بچوں کی کونسلنگ کی جاتی ہے جبکہ انہیں سماج میں بہتر زندگی گزار نے کا موقع فراہم کرتے ہوئے بورڈ اپنی نگہداشت میں رکھتا ہے۔جووینائل جسٹس بورڈ کی ایک اہم خصوصیت یہ بھی کہ سدھار کے دوران بچوں کےمعاملات زندگی جیسے پڑھائیں اور امتحانات وغیرہ پر کسی بھی چیز کو اثر انداز ہونے نہیں دیا جاتا ہے۔