اطلاعات کے مطابق آج دوپہر 12 بجے شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے اور پھنسی ہوئی گاڑیوں کو وادی کشمیر کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔
شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے وادی کشمیر جانے والے مال بردار ٹرکوں میں پڑےلاکھوں روپے کی مالیت والے پھل اور سبزیاں خراب ناقابل استعمال ہوگئے ، نیز سینکڑوں بھیڑ بکریاں اور مرغیاں گرمی کی شدت کی وجہ سے مال بردار گاڑیوں میں ہی مر گئیں۔
ڈگڈول کے مقام پر شاہراہ بند ہونے سے ت3000 سے زائد مال اور مسافر گاڑیاں رام بن, چندرکورٹ اور اودہمپور کے درمیان مختلف مقامات پر پھنسی ہوئی تھی۔
ٹریفک پولیس حکام نے بتایا کہ آج تیسرے روز بھی رامبن کے ڈگڈول اور بیٹری چشمہ کے مقام پر شاہراہ کی بحالی کا کام زمین کھسکنے کی وجہ سے بار بار متاثر رہا تاہم فورلین شاہراہ کی تعمیراتی کمپنی کی مشینوں کی مدد سے شاہراہ کو 12 گھنٹوں کے بعد دوبارہ قابل آمد و رفت بنایا گیا۔