احتجاج سے قبل کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جموں و کشمیر کے جنرل سکریٹری محمد یوسف تاریگامی کو پولیس نے حراست میں لے لیا جس کے بعد پارٹی کے کارکنوں نے سی اے یو ٹی کے سکریٹری اوم پرکاش کی زیر صدارت جموں پریس کلب میں احتجاج کیا۔
سی اے یو ٹی کے آل انڈیا کے سکریٹری اوم پرکاش نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'آج ہم پورے ملک میں احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون کو منظور کرکے مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔'
مرکزی حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل لانے اور بعد میں صدر رام ناتھ کوند کی اس بل کو منظوری دینے کے بعد قانون بن گیا ہے جس کے سبب ملک میں لگاتار اس ایکٹ کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔
اس ایکٹ کے آنے کے بعد ہی مشرقی ریاست آسام، بنگال، اترپردیش اور دہلی میں احتجاج شروع ہوا۔
ملک کے دانشوروں، سیاست دانوں اور صحافیوں کا کہنا ہے کہ 'ملک میں اس وقت مرکزی حکومت نے این آر سی اور سی اے اے کو لاکر ملک کی عوام کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔'