انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر زون وجے کمار نے سرینگر کے مضافات پانتھہ چوک پولیس تھانے میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ افراد لشکر طیبہ تنظیم سے منسلک عسکریت پسندوں کے معاون تھے اور شاہراہ پر ہونے والے چار حملوں میں عسکریت پسندوں کی معاونت کی تھی۔
وجے کمار نے بتایا کہ اس حملے کے فوراً بعد پولیس نے تحقیقاتی کاروائی شروع کی تھی جس دوران چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور انہوں تین موٹر سائیکل اور تین نجی گاڑیوں کا استعمال کیا تھا جن کو پولیس نے ضبط کیا ہے۔
انکا کا کہنا تھا کہ سرینگر کے برزلہ علاقے میں مارے گئے عسکریت پسند سیف اللہ نے شاہراہ چار حملے کئے تھے جن میں ان چھ افراد نے انکی معاونت کی تھی۔
تصادم کے دوران ایک نوجوان گرفتار، تصادم ختم
قابل ذکر ہے کہ 28 ستمبر کو سرینگر جموں شاہراہ پر ٹینگن علاقے میں عسکریت پسندوں کے حملے میں دو سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
اس سے قبل اسی شاہراہ پر گلشن نگر نوگام میں 14 اگست کو دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
یار رہے کہ شاہراہ پر فوجی قافلے بڑی تعداد میں ہر روز گزرتے ہیں جس کے سبب اس پر جموں تا کمشیر سیکیورٹی فورسز کی کافی نفری تعینات رہتی ہے۔