جموں وکشمیر پرسنل لاء بورڈ اور عدالت شرعیہ اسلامیہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنرل تحلیل ہونے کے بعد نہ تو کوئی شخص جموں و کشمیر میں نائب صدر کے عہدے پر فائز ہے اور نہ ہی عدالت شرعیہ اسلامیہ کی جانب سے کسی کو اس عہدے کا اختیار حاصل ہے ۔
پرسنل لاء بورڈ اور عدالت شرعیہ اسلامیہ کی طرف سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ جنرل بارٹی تحلیل کئے جانے کے بعد جموں وکشمیر کے تمام اضلاع بشمول سرینگر، اننت ناگ، پلوامہ ،شوپیاں بانڈی پورہ ، کپوارہ، بارہ مولہ، کولگام، جموں ،پونچھ اور راجوری وغیرہ میں کوئی بھی شخص مسلم پرسنل بورڈ کا نائب صدر نہیں یا نمائندہ مفتی اعظم نہیں ہیں۔
بیان کے مطابق بورڈ کی کمیٹی عنقریب تشکیل دی جائے گی وہیں اگر اس وقت تک اگر کوئی شخص نائب مفتی اعظم یا نمائندہ مفتی اعظم جتلانے اور اس عہدے کے ذریعے لوگوں کے معمالات میں دخل اندازی کرتے ہوئے پایا گیا تو اس کے خلاف عدالت شرعیہ اسلامیہ میں تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔