جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے پائین شہر کے نوہٹہ علاقے میں واقع 625 برس قدیم تاریخی جامع مسجد کا انتظام و انصرام چلانے والی انجمن اوقاف نے اس عبادت گاہ کو 18 اگست یعنی آج سے نماز کے لئے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
انجمن اوقاف جامعہ مسجد (اے اے جے) نے اتوار کے روز کووڈ 19 کے معاملات میں اضافے کے پیش نظر لوگوں سے مساجد اور خانقاہوں کا رخ کرتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تاکید کی۔
یہ بھی پڑھیں
کورونا سے مزید 422 افراد متاثر، 11 اموات
انجمن اوقاف جامع مسجد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں روزانہ کی تعداد میں کورونا مثبت کیسز میں اضافہ جاری ہے، لہٰذا لوگوں کو صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور طبی ماہرین کے ذریعہ صحت عامہ کے ضوابط و ہدایت پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
انجمن اوقاف جامع مسجد نے کہا کہ روزانہ کی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے ایک 'لائحہ عمل' دنیا بھر میں تیار ہورہا ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کی پابندیاں آسان ہو رہی ہیں اور روز مرہ کی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں۔
لہٰذا انجمن اوقاف نے مشاورت کے بعد عالم اسلام کی مساجد اور عبادتگاہوں کے تئیں اپنائے گئے طرز عمل کو اختیار کرتے ہوئے ان کی روشنی میں آج سے نماز کے لئے تاریخی جامع مسجد سرینگر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جامع مسجد میں نماز اور عبادت کی خاطر آنے کے تعلق سے بین الاقوامی رہنما خطوط اور ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ درج ذیل نکات پر سختی سے عمل کریں۔
مختلف امراض کے شکار افراد، بچے نماز اور عبادت کے لئے جامع مسجد آنے سے گریز کریں۔ جامع مسجد کا حوض وضو کے لئے بند رہے گا۔ نمازی صف بندی کے دوران دوسرے نمازی سے کم از کم 2 میٹر کا فاصلہ رکھیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سرینگر میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران بند رہے تجارتی مراکز اور پبلک ٹرانسپورٹ کو دوبارہ کھول دیا گیا جس کی وجہ سے سرینگر کے تمام بازاروں میں تقریبا پانچ مہینے کے بعد دوبارہ گہما گہمی دیکھی گئی۔