انہوں نے کہا کہ امریکی ساخت کی ایم 4 رائفلوں کے استعمال میں جیش محمد کے عسکریت پسندوں کو ہی ٹھیک ٹھاک مہارت حاصل ہے اور یہ ہتھیار زیادہ تر ان سے ہی ضبط بھی کئے گئے ہیں۔
موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز سری نگر مضافاتی علاقہ ہمہامہ میں واقع سی آر پی ایف کے ریکروٹ ٹریننگ سینٹر میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا جہاں وہ پلوامہ میں ہونے والی تصادم آرائی کے دوران مارے جانے والے ایک ہیڈ کانسٹیبل کی میت پر پھول مالائیں چڑھانے کی تقریب میں شرکت کے لئے گئے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا: 'ہمیں اطلاعات ہیں کہ عسکریت پسند خاص کر جیش محمد نامی عسکریت پسند تنظیم سیکورٹی فورسز کے خلاف ایک اور آئی ای ڈی دھماکہ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے لیکن ہمارے سیکورٹی فورسز ہر محاذ پر تیار ہیں اور عسکریت پسند کے ان منصوبوں کو ناکام بنا دیا جائے گا'۔
بتادیں کہ گذشتہ سال 14 فروری کو ضلع پلوامہ کے لیتہ پورہ علاقے میں وادی میں وقوع پذیر ہونے والا اپنی نوعیت کا سب سے بڑا خود کش حملہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں نہ صرف سی آر پی ایف کے زائد از 40 اہلکار از جان ہوئے تھے بلکہ ہندوستان اور پاکستان جنگ کی دہلیز تک پہنچ گئے تھے۔
مسٹر دلباغ سنگھ نے کہا کہ امریکی ساخت کی ایم 4 رائفلوں کو استعمال کرنے میں جیش محمد سے وابستہ عسکریت پسندوں کو ٹھیک ٹھاک مہارت حاصل ہے۔
ان کا کہنا تھا: 'تین دن پہلے جس آپریشن میں عمران بھائی ایک پاکستانی عسکریت پسند مارا گیا وہاں ایک اور غیر مقامی عسکریت پسند بھی تھا کیونکہ وہاں دو ہتھیار برآمد کئے گئے جن میں ایک امریکی ساخت کی ایم فور رائفل بھی تھی۔
اس امریکی رائفل کو استعمال کرنے میں جیش محمد سے وابستہ عسکریت پسند کو ٹھیک ٹھاک مہارت حاصل ہے'۔
موصوف پولیس سربراہ نے کہا کہ ایم او فور رائفلیں زیادہ تر جیش محمد کے عسکریت پسندوں سے ہی برآمد کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا: 'سینکڑوں کی تعداد میں ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں ان میں ایم فور ہتھیاروں کی بھی اچھی خاصی تعداد ہے۔ یہ رائفلیں زیادہ تر جیش محمد سے وابستہ عسکریت پسندوں سے حاصل کی جاتی ہیں'۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ ہر روز قریب دو درجن آپریشنز چلائے جاتے ہیں جن کے دوران کبھی ایک تو کبھی دو تصادم آرائیاں چھڑ جاتی ہیں یا ایسا بھی ہوتا ہے کہ کبھی آپریشنز بغیر کسی تصادم کے ختم ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سری نگر میں مختصر وقت میں دو تصادم آرائیاں ہوئیں جن میں اگرچہ پہلے تصادم کے دوران کچھ مکانوں کو نقصان پہنچا لیکن دوسرے میں کسی مکان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور اس کے علاوہ عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کرنے کا موقع بھی دیا گیا لیکن جب انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو پھر طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔
موصوف پولیس سربراہ نے کہا کہ ہماری کوشش رہتی ہے کہ ہر اطلاع پر کارروائی کریں اس لئے آپریشنز مسلسل ہورہے ہیں اور ہمارے سیکورٹی فورسز خطے میں امن کے قیام کے لئے بہت اچھا کام کررہے ہیں۔