مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام کے کاؤسہ خالصہ میں سیکیورٹی فورسز نے آج رات دوران شب نالہ سوکھ ناگ سے چار دن قبل تصادم میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسند کی لاش کو برآمد کیا ہے.
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے عسکریت پسند کی شناخت عاقب احمد لون ساکنہ اگلر شوپیان کے طور پر ہوئی ہے۔ مذکورہ عسکریت پسند کا تعلق عسکریت پسند تنظیم جیش محمد سے بتایا جا رہا ہے۔
وہیں فوج کے مرین غوطہ خوروں نے سرچ آپریشن کے چوتھے روز دریا سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا۔ غوطہ خوروں نے پانی کے اندر سے 1 چینی ہینڈ گرنیڈ، 1 برا ہوا AK-47 میکزین، 1 چاقو اور دو موبائل فونز برآمد کئے۔
یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ پیرکی دوپہر کے بعد کاؤسہ خالصہ میں فائرنگ کا واقع پیش آیا جس میں فوج کی جانب سے ایک عسکریت پسند کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
فوج کو کاؤسہ کے پنچایت گھر اور زیارت کے نزدیک والے محلے میں عسکریت پسندوں کے چھپنے کی اطلاع ملی تھی جس کے نتیجے میں انہوں نے پہلے محاصرہ کیا اور بعد میں عسکریت پسندوں کی تلاش شروع کی۔ جوں ہی فوج اس جگہ کی جانب بڑھنے لگی جہاں پر عسکریت پسندوں کے چھپنے کی اطلاع تھی تو اسی دوران وہاں گولیوں کی گن گرج سنائی دی جو 3 سے 5 منٹ تک جاری رہی۔
بعدازاں 53 آر آر اور 2 آر آر ،ایس او جی ، سی آر پی ایف 176 بٹالین اور بڈگام پولیس نے فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک عسکریت پسند کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا۔ پولیس کے مطابق عسکریت پسند کو بھاگنے کے دوران ٹانگ میں گولی لگی جس کے بعد اس نے دوبارہ بھاگنے کی کوشش کی اور دریا میں کود گیا تاکہ دریا پار کرکے وہ بھاگنے میں کامیابی حاصل کر لیتا فوج نے مذکورہ عسکریت پسند کو دریا پار کرتے ہوئے ہلاک کیا جس کے بعد اس کی لاش دریاں میں ڈوب گئی۔ تاہم آج عسکریت پسند کی لاش کو برآمد کیا گیا
پانچ دنوں بعد عسکریت پسند کی لاش برآمد
ضلع بڈگام کے کاؤسہ خالصہ میں فوج نے رات کے دوران ہلاک شدہ عسکریت پسند کی لاش کو 5 دنوں کے بعد نالہ سوکھ ناگ سے برآمد کیا۔
مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام کے کاؤسہ خالصہ میں سیکیورٹی فورسز نے آج رات دوران شب نالہ سوکھ ناگ سے چار دن قبل تصادم میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسند کی لاش کو برآمد کیا ہے.
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے عسکریت پسند کی شناخت عاقب احمد لون ساکنہ اگلر شوپیان کے طور پر ہوئی ہے۔ مذکورہ عسکریت پسند کا تعلق عسکریت پسند تنظیم جیش محمد سے بتایا جا رہا ہے۔
وہیں فوج کے مرین غوطہ خوروں نے سرچ آپریشن کے چوتھے روز دریا سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا۔ غوطہ خوروں نے پانی کے اندر سے 1 چینی ہینڈ گرنیڈ، 1 برا ہوا AK-47 میکزین، 1 چاقو اور دو موبائل فونز برآمد کئے۔
یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ پیرکی دوپہر کے بعد کاؤسہ خالصہ میں فائرنگ کا واقع پیش آیا جس میں فوج کی جانب سے ایک عسکریت پسند کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
فوج کو کاؤسہ کے پنچایت گھر اور زیارت کے نزدیک والے محلے میں عسکریت پسندوں کے چھپنے کی اطلاع ملی تھی جس کے نتیجے میں انہوں نے پہلے محاصرہ کیا اور بعد میں عسکریت پسندوں کی تلاش شروع کی۔ جوں ہی فوج اس جگہ کی جانب بڑھنے لگی جہاں پر عسکریت پسندوں کے چھپنے کی اطلاع تھی تو اسی دوران وہاں گولیوں کی گن گرج سنائی دی جو 3 سے 5 منٹ تک جاری رہی۔
بعدازاں 53 آر آر اور 2 آر آر ،ایس او جی ، سی آر پی ایف 176 بٹالین اور بڈگام پولیس نے فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک عسکریت پسند کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا۔ پولیس کے مطابق عسکریت پسند کو بھاگنے کے دوران ٹانگ میں گولی لگی جس کے بعد اس نے دوبارہ بھاگنے کی کوشش کی اور دریا میں کود گیا تاکہ دریا پار کرکے وہ بھاگنے میں کامیابی حاصل کر لیتا فوج نے مذکورہ عسکریت پسند کو دریا پار کرتے ہوئے ہلاک کیا جس کے بعد اس کی لاش دریاں میں ڈوب گئی۔ تاہم آج عسکریت پسند کی لاش کو برآمد کیا گیا