جموں و کشمیر پولیس نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے گرفتار شدہ نوجوان رہنما وحید الرحمان پرہ کے فون کا انٹرنیٹ پروٹوکال ڈیٹیل ریکارڈ (آئی پی ڈی آر) کا تجزیہ کیا ہے۔
پولیس کی اس جانچ کے مطابق وحیدالرحمان پرہ کے سرحد پار سے علیحدگی پسندوں اور عسکریت پسندوں کے رابطے میں ہونے کے ثبوت ظاہر ہورہے ہیں۔
پولیس کے ایک سینئیر عہدیدار کے مطابق جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے گزشتہ برس گرفتار کئے گئے پرہ کے آئی پی ڈی آر اور فون ڈیٹا ریکارڈ کی مزید جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔
قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے عدالت کو بتایا تھا کہ وحید پرہ کی رہائش گاہ سے برآمد کیے گئے موبائل فونز اور دیگر الیکڑانک سازوسامان کی جانچ سے ابتدائی طور اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ وحیدالرحمان پرہ پاکستان میں تخریبی اور دیگر ملک دشمن کارروائیوں میں مبینہ طور ملوث ہیں۔
جبکہ مذکورہ رہنما اپنے سیاسی اثرورسوخ کا غلط استعمال کرتے ہوئے۔ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے بھی رابطہ میں تھے۔ وہیں اس بیچ عدالت کو بھی بتایا گیا کہ اب تک کی گئی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے۔ وحیدالرحمان پرہ مبینہ مسلسل طور عکسریت پسندوں کے رابطے میں تھے۔
ادھر ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی پی کے نوجوانوں رہنما پرہ کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور اس سے خام خواہ سیاسی بکرا بنایا جارہا ہے۔
وحید الرحمان پرہ نے اپنی گرفتاری کے بعد گزشتہ برس منعقد کئے گئے ضلع ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) کے انتخابات میں پلوامہ حلقے سے کامیابی حاصل کی ہے۔
واضح رہے کہ آئی ڈی آر پی کے ذریعے موبائل کال یا مسیج کی تفصیلات کو ٹریک کرنے میں مدد ملتی ہے اور جن فون نمبرات پر کال یا مسیج کی ہوتی ہے۔ اس کی پوری تفصیل بھی ٹریک کی جاتی ہے۔