عدالت نے جموں و کشمیر اور لداخ کے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ کورونا وائرس کی جانچ کے لیے مناسب سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے طلبا، اس وقت ایران کے مختلف کالجز اور یونیورسٹیز میں زیر تعلیم ہیں۔
ایران کے مختلف شہروں میں زیر تعلیم ایسے طلبا کے والدین کا مطالبہ ہے کہ جس طرح چین سے کشمیری طلبا کو واپس لایا گیا، ایسے ہی ایران سے بھی انہیں واپس لایا جائے۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے جواب دہندگان کو 12 مارچ 2020 کو یا اس سے پہلے اسٹیٹس رپورٹ درج کرنے کی ہدایت دی ہے اور 12 مارچ کو اس معاملے کی اگلی سماعت بھی ہوگی۔
قبل ازیں لداخ کے رکن پارلیمان جمیانگ زیرنگ نمگیال نے مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو ایران میں پھنسے کرگل اور لیہہ کے تقریباً 12 سو زائرین کو ملک واپس لانے کی اپیل کی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کا پہلا کیس چین کے صوبے کے ہبوئی کے دارالحکومت ووہان میں گزشتہ برس دسمبر کے آخر میں سامنے آیا تھا اور اب یہ ملک کے 31 صوبوں میں پھیل چکا ہے۔ موجودہ وقت میں یہ وبا بھارت سمیت دنیا کے 25 سے زائد ممالک میں پھیل چکی ہے۔ وہیں عالمی ادارہ صحت نے جنوری کے آخر میں اس مہلک وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے عالمی صحت ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔