وہیں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے ابھی تک اگلے سال کے لیے سرکاری تعطیلات کی فہرست جاری نہیں کی ہے جس سے سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ عوام بھی شش و پنج میں مبتلا ہیں اور کلینڈر چھاپنے والے نجی اداروں کا کام بھی ٹھپ پڑا ہوا ہے۔
جموں و کشمیر میں جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ ہر سال دسمبر مہینے میں آنے والے سال کے لیے چھٹیوں کی فہرست کا اِجرا کرتا تھا جس سے عام لوگ اور سرکاری ملازمین اپنی چھٹیاں منانے کا پروگرم پہلے ہی طے کرتے تھے۔
وہیں عام لوگ بھی شادی اور دیگر گھریلو تقریبات کے لیے اسی لسٹ کے مطابق اپنا شیڈول بناتے تھے۔
یاد رہے کہ سابق ریاست جموں و کشمیر میں 25 سرکاری چھٹیاں ہوتی تھیں جن میں قومی چھٹیوں کے علاوہ ریاست کی اپنی سرکاری چھٹیاں بھی شامل تھیں۔ ان چھٹیوں میں نیشنل کانفرنس کے بانی اور سابق ریاست جموں و کشمیر کے پہلے وزیر اعظم مرحوم شیخ عبداللہ اور 13 جولائی یوم شہداء کی تعطیلات قابل ذکر ہیں۔
مرکزی سرکار کے کلینڈر کے مطابق سال میں صرف 14 چھٹیاں ہوتی ہیں۔
اب جموں و کشمیر کی انتظامیہ اس شش و پنج میں مبتلا ہے کہ آیا وہ سابق ریاست کی چھٹیوں کی فہرست نکالے یا مرکزی سرکار کے زیر انتظام والے خطوں کے مطابق چھٹیوں کی فہرست جاری کریں۔ تاہم آج تک حکام اس کے تعلق سے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے سول سکرٹریٹ کے جنرل ایڈمنسٹریشن محکمے کے کمشنر سکریٹری فاروق احمد لون نے کہا کہ 'ابھی تک چھٹیوں کی فہرست کا اِجرا کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔'
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'انتظامیہ کے پاس لیفٹننٹ گورنر کے دفتر سے کوئی حکمنامہ نہیں پہنچا ہے کہ وہ نیا کلینڈر یوٹی یا سابق ریاست کے مطابق جاری کریں۔
وہیں کشمیر میں کلینڈر چھاپنے والے لوگوں کی کمائی بھی متاثر ہوئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے کئی مقامی پرنٹنگ پریس مالکان نے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ 'درجنوں نجی اداروں نے ان کو کلیڈر چھاپنے کو کہا ہے لیکن ان کا کام التوا میں پڑا ہوا ہے۔'
پرنٹنگ پریس سے وابستہ غلام نبی نامی ایک مقامی شخص نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جب تک سرکار چھٹیوں کی فہرست جاری نہیں کرتی تب تک ان کا کام ٹھپ ہی رہے گا۔'
انہوں نے بتایا کہ 'ان کے تمام خریداروں کے دئے ہوئے کلینڈر چھاپنے کے آرڈر التوا میں ہی رکھے ہیں جس سے خریدار بھی پریشان ہیں اور ان کا مالی نقصان بھی ہو رہا ہے۔'
کشمیر میں سرکار کے علاوہ اکثر چھوٹے بڑے نجی ادارے ہر سال اپنا کلینڈر جاری کرتے ہیں جبکہ چھٹیاں مشتہر نہ ہونے کی وجہ سے اگلے برس 2020 کا کوئی بھی مقامی کلینڈر جاری نہیں ہوا ہے۔
تاہم جموں و کشمیر میں آنے والے سال میں چھٹیوں کی فہرست دیگر یوٹیز (UTs) کے حساب سے ہی جاری ہونے کا قوی امکان ہے۔