ETV Bharat / state

'فاروق عبد اللہ کو حراست میں لینا شرمناک'

مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی اور نیشنل کانفرنس کے سرپرست ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کی حراست میں گذشتہ روز تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

author img

By

Published : Dec 15, 2019, 1:39 PM IST

Updated : Dec 15, 2019, 1:45 PM IST

فاروق عبد اللہ کو حراست میں لینا شرمناک
فاروق عبد اللہ کو حراست میں لینا شرمناک

دراوڑ منتر كشگم (ڈی ایم کے) کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی قانون (پی ایس اے) کے تحت حراست میں لئے جانے کو آئینی اقدار اور جمہوری روایات کے لئے شرمناک قرار دیا اور ان کی فوری طور پر رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

'فاروق عبد اللہ کو حراست میں لینا شرمناک'
'فاروق عبد اللہ کو حراست میں لینا شرمناک'

مسٹر اسٹالن نے اتوار کو ٹویٹ کیا’’82 سالہ سابق مرکز وزیر اور سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کو بغیر کسی بنیاد پر پی ایس اے قانون کے تحت حراست میں لینا ہماری جمہوری روایات اور آئینی اقدار کے لئے شرمناک ہے'۔ میں ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہوں‘‘۔

قابل ذکر ہے کہ پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے والے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کئے جانے کے بعد سے فاروق عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ کل ان کی حراست کی مدت میں مزید تین ماہ کے لئے توسیع کر دی گئی۔

کانگریس، ڈی ایم کے، مروملارچي دراوڑ منتر كشگم سمیت مختلف سیاسی پارٹیاں مسٹر عبداللہ کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں بھی سابق وزیر اعلی کے حراست میں لئے جانے کا مسئلہ زور شور سے اٹھا تھا۔

دراوڑ منتر كشگم (ڈی ایم کے) کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی قانون (پی ایس اے) کے تحت حراست میں لئے جانے کو آئینی اقدار اور جمہوری روایات کے لئے شرمناک قرار دیا اور ان کی فوری طور پر رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

'فاروق عبد اللہ کو حراست میں لینا شرمناک'
'فاروق عبد اللہ کو حراست میں لینا شرمناک'

مسٹر اسٹالن نے اتوار کو ٹویٹ کیا’’82 سالہ سابق مرکز وزیر اور سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کو بغیر کسی بنیاد پر پی ایس اے قانون کے تحت حراست میں لینا ہماری جمہوری روایات اور آئینی اقدار کے لئے شرمناک ہے'۔ میں ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہوں‘‘۔

قابل ذکر ہے کہ پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے والے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کئے جانے کے بعد سے فاروق عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ کل ان کی حراست کی مدت میں مزید تین ماہ کے لئے توسیع کر دی گئی۔

کانگریس، ڈی ایم کے، مروملارچي دراوڑ منتر كشگم سمیت مختلف سیاسی پارٹیاں مسٹر عبداللہ کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں بھی سابق وزیر اعلی کے حراست میں لئے جانے کا مسئلہ زور شور سے اٹھا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Dec 15, 2019, 1:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.