انہوں نے کہا کہ اس سے خاص طور پر والدین میں سے کسی ایک کی مستقل رہائشی سند (PRC) پر بچوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں آسانی ہوگی۔
جتیندر سنگھ نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ بتایا ’’جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور چیف سیکریٹری بی وی آرسبرامنیم سے بات چیت کے بعد ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے معاملے میں آسانی کے لیے قواعد میں ترمیم کرنے کے اصول پر اتفاق کیا ہے، جلد ہی باضابطہ احکامات جاری کئے جا رہے ہیں‘‘۔
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا’’اس سے خاص طور پر کسی بھی والدین اور خواتین کے پی آر سی پر بچوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں مدد ملے گی‘‘۔
عہدیداروں نے بتایا کہ اس خاتون کو سرٹیفکیٹ جاری کرناشامل ہوگا جس کا آبائی علاقہ جموں و کشمیر سے باہر ہے لیکن اس نے پی آر سی ہولڈر سے شادی کی ہے تو اسے سرٹیفکیٹ دی جائے گی ۔
عہدیداروں نے بتایا کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے اصولی طور پر ضروری قواعد میں ترمیم کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ لوگوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اب تک موصول ہونے والی 21.99 لاکھ سے زائد درخواستوں پر 18.52 لاکھ سے زیادہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کئے ہیں۔
حکومت نے جموں وکشمیر گرانٹ آف ڈومیسائل سرٹیفکیٹ (طریقہ کار) قواعد، 2020 کو 18 مئی کو نوٹیفائی کیا اور سرکاری ملازمین سمیت غیر مقامی لوگوں کوڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لئے اندراج کرنے کی اجازت دی۔
نئے اقامتی قانون کے مطابق غیر مستقل باشندے جن کے پاس جموں و کشمیر میں کم از کم 15 سال رہائشی ثبوت ہیں ، وہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے حقدار ہیں۔
آئین کے دفعہ 370 اورفعہ 35 اے کو کالعدم قرار دینے سے قبل صرف ریاست کے باشندگان کو ہی زمین خریدنے اور جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمتوں کے لئے درخواست دینے کی اجازت تھی۔