ETV Bharat / state

'سیاست میں قدم رکھنے کا مقصد نوجوانوں کی فلاح وبہبود'

author img

By

Published : Apr 3, 2019, 12:26 AM IST

ریاست جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ پارلیمانی نشست سے آزاد امیدوار ڈاکٹر رضوانہ صنم کے ساتھ ای ٹی بھارت کی خصوصی گفتگو۔

'سیاست میں قدم رکھنے کا مقصد نوجوانوں کی فلاح وبہبود'


ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران ڈاکٹر رضوانہ نے کہا کہ 'سیاست میں ان کے اترنے کا مقصد اقتدار حاصل کرنا نہیں بلکہ یہاں کے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے'۔

'سیاست میں قدم رکھنے کا مقصد نوجوانوں کی فلاح وبہبود'

رضوانہ نے کہا کہ وہ اپنے دم پر سیاسی لڑائی لڑنے کی اہل ہیں ۔تاہم انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بھروسہ میں لینا ان کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست ایک عزت دار پیشہ ہے لیکن یہاں کے پیشہ ور سیاست دانوں نے گندگی سیاست کا مظاہرہ کیا ہے جس کے سبب لوگ میں سیاست کا وقار گر گیا ہے ۔

اس وقار کو دوبارہ حاصل کرنے اور لوگوں میں سیاست کے تئیں دلچسپی بڑھانے کے لئے نوجوانوں کو موقع فراہم کرنا چاہئے جس کی پہل انہوں نے شروع کی ہے۔
رضوانہ نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں سرکار کی عدم توجہی کا شکار ہوئے ہیں جس کے سبب نوجوان بندوق اٹھا رہے ہیں ۔

رضوانہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انہیں کامیاب بنائیں تاکہ وہ ان کی آواز ایوانوں تک پہنچا کر جنوبی کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے کام کر سکیں ۔
رضوانہ نے کہا کہ بائیکاٹ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔

ووٹ ایک بہت بڑی طاقت ہے جس کے ذریعہ لوگ اپنا نمائندہ چن کر پارلیمنٹ تک اپنے حق کی بات پہنچا سکتے ہیں ۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر رضوانہ صنم ضلع اننت ناگ کے کُلر پہلگام علاقہ سے تعلق رکھتی ہیں۔
وہ نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما کبیر پٹھان کی دُختر ہیں۔

ڈاکٹر رضوانہ حلقہ انتخاب اننت ناگ میں پی ڈی پی کی سرکردہ لیڈر و سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی، این سی کے امیدوار جسٹس حسنین مسعودی ،اور بی جے پی کے صوفی محمد یوسف کے مدمقابل ایک آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتر گئی ہیں


ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران ڈاکٹر رضوانہ نے کہا کہ 'سیاست میں ان کے اترنے کا مقصد اقتدار حاصل کرنا نہیں بلکہ یہاں کے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے'۔

'سیاست میں قدم رکھنے کا مقصد نوجوانوں کی فلاح وبہبود'

رضوانہ نے کہا کہ وہ اپنے دم پر سیاسی لڑائی لڑنے کی اہل ہیں ۔تاہم انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بھروسہ میں لینا ان کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست ایک عزت دار پیشہ ہے لیکن یہاں کے پیشہ ور سیاست دانوں نے گندگی سیاست کا مظاہرہ کیا ہے جس کے سبب لوگ میں سیاست کا وقار گر گیا ہے ۔

اس وقار کو دوبارہ حاصل کرنے اور لوگوں میں سیاست کے تئیں دلچسپی بڑھانے کے لئے نوجوانوں کو موقع فراہم کرنا چاہئے جس کی پہل انہوں نے شروع کی ہے۔
رضوانہ نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں سرکار کی عدم توجہی کا شکار ہوئے ہیں جس کے سبب نوجوان بندوق اٹھا رہے ہیں ۔

رضوانہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انہیں کامیاب بنائیں تاکہ وہ ان کی آواز ایوانوں تک پہنچا کر جنوبی کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے کام کر سکیں ۔
رضوانہ نے کہا کہ بائیکاٹ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔

ووٹ ایک بہت بڑی طاقت ہے جس کے ذریعہ لوگ اپنا نمائندہ چن کر پارلیمنٹ تک اپنے حق کی بات پہنچا سکتے ہیں ۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر رضوانہ صنم ضلع اننت ناگ کے کُلر پہلگام علاقہ سے تعلق رکھتی ہیں۔
وہ نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما کبیر پٹھان کی دُختر ہیں۔

ڈاکٹر رضوانہ حلقہ انتخاب اننت ناگ میں پی ڈی پی کی سرکردہ لیڈر و سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی، این سی کے امیدوار جسٹس حسنین مسعودی ،اور بی جے پی کے صوفی محمد یوسف کے مدمقابل ایک آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتر گئی ہیں

Intro:ڈاکٹر رضوانہ صنم کی ای ٹی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو۔


Body:اننت ناگ پالیمانی نشست کے لئے منتخب بحیثیت آزاد امیدوار ڈاکٹر رضوانہ صنم کے ساتھ ای ٹی بھارت کی خصوصی گفتگو۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران ڈاکٹر رضوانہ نے کہا کہ سیاست میں ان کے اترنے کا مقصد اقدار حاصل کرنا نہیں بلکہ یہاں کے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔

رضوانہ نے کہا کہ وہ اپنے دم پر سیاسی لڑائی لڑنے کی اہل ہیں ۔تاہم انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بھروسہ میں لینا ان کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست ایک عزت دار پیشہ ہے لیکن یہاں کے پیشہ ور سیاست دانوں نے گندگی سیاست کا مظاہرہ کیا ہے جس کے سبب لوگ میں سیاست کا وقار گر گیا ہے ۔اس وقار کو دوبارہ حاصل کرنے اور لوگوں میں سیاست کے تئیں دلچسپی بڑھانے کے لئے نوجوانوں کو موقعہ فراہم کرنا چاہئے جس کی پہل انہوں نے شروع کی ہے۔

رضوانہ نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں سرکار کی عدم توجہی کا شکار ہوئے ہیں جس کے سبب نوجوان بندوق اٹھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ نوجوانوں کے لئے ایک رول ماڈل(مشعل راہ) بن کر سامنے آئیں گی ۔جس سے نوجوانوں میں مین اسٹریم میں آنے کا احساس جاگ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بائیکاٹ سے کوئی مسئلہ حل ہونے والا نہیں ہے ۔ووٹ ایک طاقت ہے جس کے ذریعہ لوگ اپنا نمائندہ چن کر اپنے حق کی آواز ایوانوں تک پہنچا سکتے ہیں ۔تاہم لوگوں کو سوچ سمجھ کر اپنا صحیح نمائندہ چننا چاہئے۔

رضوانہ نے مزید کہا کہ جنوبی کشمیر وادی میں چل رہے نا مساعد حالات کا سب سے زیادہ شکار ہوا ہے۔اور یہاں غریب عوام پر زیادتی ہو رہی ہے۔لوگوں کو اس ظلم و ستم سے آزاد کرانا ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

رضوانہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انہیں کامیاب بنائیں تاکہ وہ ان کی آواز ایوانوں تک پہنچا کر جنوبی کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے کام کر سکیں ۔

رضوانہ نے کہا کہ بائیکاٹ کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔ووٹ ایک بہت بڑی طاقت ہے جس کے ذریعہ لوگ اپنا نمائندہ چن کر پارلیمنٹ تک اپنے حق کی بات پہنچا سکتے ہیں ۔


واضح رہے کہ ڈاکٹر رضوانہ صنم ضلع اننت ناگ کے کُلر پہلگام علاقہ سے تعلق رکھتی ہیں۔وہ نیشنل کانفرنس کے سینئرلیڈر کبیر پٹھان کی دُختر ہیں۔

ڈاکٹر رضوانہ حلقہ انتخاب اننت ناگ میں پی ڈی پی کی سرکردہ لیڈر و سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی ،این سی کے امیدوار جسٹس حسنین مسعودی ،اور بی جے پی کے صوفی محمد یوسف کے مدمقابل ایک آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتر گئی ہیں


Conclusion:اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.