جموں:جموں میں منعقدہ ایک نمائش میں فوج کی طرف سے ایک جدید آلہ کو دکھایا گیا. اس ملٹی پرپز آلے کا نام میول ہے۔ اسے ملٹی پرپزاس لئے کہا گیا کیونکہ اس کا استعمال بہت سے مقاصد کو پورا کرنے میں کیا جا سکتا ہے۔ فوج نے نجی شعبے کے سائنسدانوں کی مدد سے اسے تیار کیا ہے۔میول ایک ایسا آلہ ہے جو AI پر مبنی ہے۔ تاہم یہ ریموٹ سے بھی چلایا جا سکتا ہے۔ فوج خود بنکروں میں محفوظ رہ کر اس کی مدد سے دشمنوں کو سبق سکھا سکتی ہے۔
-
#WATCH | Multi-utility legged equipment (MULE) developed for the Indian Army showcased at the North Tech Symposium 2023 in Jammu pic.twitter.com/hxPn860H2a
— ANI (@ANI) September 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Multi-utility legged equipment (MULE) developed for the Indian Army showcased at the North Tech Symposium 2023 in Jammu pic.twitter.com/hxPn860H2a
— ANI (@ANI) September 13, 2023#WATCH | Multi-utility legged equipment (MULE) developed for the Indian Army showcased at the North Tech Symposium 2023 in Jammu pic.twitter.com/hxPn860H2a
— ANI (@ANI) September 13, 2023
کیا ہے مُول کی خصوصیت:
اسے بنانے والی کمپنی کے انجینئر آرین سنگھ کا کہنا ہے اس میں جدید ہتھیار بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔ یہ 12 کلو وزن آسانی سے برداشت کر سکتا ہے۔ اس میں یہ ہتھیار کے ساتھ تھرمل کمیرے بھی لگائے جاسکتے ہیں ۔ سنگھ نے کہا کہ اس کا استعمال مختلف حالات میں کیا جا سکتا ہے۔ یہ کسی بھی علاقے میں کام کر سکتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد آس پاس کی سرگرمی پر نظر رکھنا یا اپنی معلومات جوٹانا ہے۔ اس کے بعد اُن پر حملہ کرنے کے بھی قابل ہے ۔ اس میں 45 ڈگری تک پہاڑ پر چڑھنے کی صلاحیت ہے۔یہ 18 سینٹی میٹر تک کی سیڑھیاں آسانی سے چڑھ سکتا ہے۔اس ٹول کو ریموٹ کنٹرول سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
-
#WATCH | AI-based Autonomous Multi Weapon Engagement System (Anti Drone System) developed for the Indian Army showcased at the North Tech Symposium in Jammu
— ANI (@ANI) September 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Lt Colonel Mihir says, "It is divided into 3 parts. The first is the weapon platform, many types of weapons like LMG,… pic.twitter.com/ZpwGd2AhKQ
">#WATCH | AI-based Autonomous Multi Weapon Engagement System (Anti Drone System) developed for the Indian Army showcased at the North Tech Symposium in Jammu
— ANI (@ANI) September 13, 2023
Lt Colonel Mihir says, "It is divided into 3 parts. The first is the weapon platform, many types of weapons like LMG,… pic.twitter.com/ZpwGd2AhKQ#WATCH | AI-based Autonomous Multi Weapon Engagement System (Anti Drone System) developed for the Indian Army showcased at the North Tech Symposium in Jammu
— ANI (@ANI) September 13, 2023
Lt Colonel Mihir says, "It is divided into 3 parts. The first is the weapon platform, many types of weapons like LMG,… pic.twitter.com/ZpwGd2AhKQ
یہ بھی پڑھیں:گوگل نے گرامر کی غلطیوں کے لیے جی بورڈ میں AI سے چلنے والی نئی خصوصیت کا اضافہ کیا
لیفٹننٹ کرنل میہیر نے کہا، 'اسے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس کے ایک حصہ میں ہتھیار جیسے ایل ایم جی، رائفل اور کاربائن لگائے جاتے ہیں۔ دوسرے حصہ میں AI پر مبنی لیپ ٹاپ لگایا جاسکتا ہے۔ وہیں، تیسرے حصہ میں کنٹرول باکس۔ اسے انڈیپنڈیٹ اور مینوئل دو موڈ میں رکھا جا سکتا ہے۔آٹونومس موڈ میں یہ ڈرون خود پتہ لگاتا ہے۔ اس کے بعد آبجیکٹ کو ٹریک کرتا ہے۔ اس سے آپریٹر ٹارگٹ کو اپنے حساب سے پتہ لگا سکتا ہے۔ یہ ایم سی ایم ای کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔اس میں فائرنگ پلیٹ فارم بھی تیار کیا جا سکتا ہے۔ ایل ٹی ای اور وائی فائی بینڈ دونوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ کم فاصلے کے لئے وائی فائی استعمال کیا جا سکتا ہے. ایل ٹی ای کا استعمال 10 کلومیٹر تک کی حد تک جا سکتا ہے۔