مذکورہ اسکول میں 28 طلبہ زیر تعلیم ہیں جن کو پڑھانے کے لیے 2 اساتذہ تعینات ہیں۔
اسکول کے استاد کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹھیکیدار نے محکمہ تعلیم کے پاس ان کی کچھ رقم بقایا ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے رقم کے عوض اسکول کی اراضی کا کچھ حصہ قبضہ میں لیا ہے۔
استاد کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سلسلہ میں زونل ایجوکیشن افسر کو باخبر کیا ہے جس کے بعد مذکورہ ٹھیکیدار نے تعمیری کام بند کیا ہے۔
مقامی لوگوں نے ٹھیکیدار کے خلاف برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ٹھیکیدار نے کھلم کھلا سرکاری اسکول کی اراضی پر ناجائز قبضہ کیا ہے ۔
تاہم انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں سرکار سے ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔