انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ دینے والا آرٹیکل 370 اور ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کیا جانا انسانی حقوق کی پامالی ہے۔
انہوں نے کہا مرکزی حکومت کی جانب سے ایسے کئے ہوئے فیصلوں سے بھارت دنیا ایک آزاد اور جمہوری ملک کی حیثیت کھو رہا ہے۔
چدمبرم نے ٹویٹ کیا کہ 'آج 6 اگست ہے۔ کیا تمام سیاسی جماعتیں اور دائیں بازو کے لوگ براہ کرم اس موضوع پر غور کریں کہ گذشتہ ایک سال سے 7.5 ملین کشمیری جیلوں میں بند پڑے ہیں'۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ 'ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کو دوسری جمہوری جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ پہلے سے اعلان شدہ میٹنگ کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ کیا یہ نئی 'جمہوریت' ہے جسے بی جے پی نے تصور کیا ہے؟ تمام کشمیری رہنما نظربند ہیں۔ اگر آپ حکومت سے نظر بندی کے تعلق سے سوال کریں گے تو وہ عدالت سے کہے گے کہ کوئی بھی رہنما نظربند نہیں ہے۔ یہی آج کے بھارت کی حقیقت ہے'
سابق مرکزی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے غیر قانونی طریقے سے سیاسی رہنماؤں کو نظربند کیا ہے یہ سراسر طاقت کا غلط استعمال کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نظربند تمام لوگوں کو رہا کیا جائے۔