جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی کے ترجمان زاہد علی کے علاوہ بانڈی پورہ جماعت اسلامی کے ضلعی صدر سکندر ملک اور عسکریت پسند تنظیم کے مبینہ کارکن سمیر وانی کی نظربندی کو بھی منسوخ کردیا گیا اور انہیں رہا کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔یہ حکم جسٹس راشی ربستان نے منظور کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جسٹس ربستان نے کشمیر بار کونسل کے صدر میاں قیوم کے پی ایس اے کے اسی طرح کے ایک مقدمے میں کہا تھا کہ ہائی کورٹ نظربندوں کا جائزہ لینے کے لیے صحیح فورم نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے درجنوں ہند نواز سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کو یا نو نظر بند کیا یاپھر حراست میں لیا تھا۔