منڈی: ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے علاقہ راجپورہ کے وارڈ نمبر ایک میں قائم گورنمنٹ پرائمری اسکول محلہ قاضیاں کی عمارت گزشتہ کئی سالوں سے خستہ حالی کا شکار ہے۔ جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم 25 سے زائد طلباء و طالبات سخت مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں، وہیں اسکول کے عملہ کو بھی بچوں کو تعلیم دینے کے دوران شدید دشواریاں درپیش ہیں۔
ایک جانب سرکار تعلیمی نظام کو بہتر بنانے و سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کو ہر ممکن سہولیات مہیا کرانے کے دعوے کررہی ہے۔ وہیں دوسری جانب زمینی حقائق اس کے بلکل برعکس ہیں، جس کا جیتا جاگتا ثبوت گورنمنٹ پرائمری اسکول محلہ قاضیاں راجپورہ ہے۔
اس حوالے سے مقامی لوگوں نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ پرائمری اسکول محلہ قاضیاں کی عمارت کئی عرصہ سے بدحالی کا شکار ہے۔ کیونکہ اسکول کی عمارت کی دیواروں میں بڑی بڑی دراڑیں پڑ ہوئی ہیں، جس کے سبب اسکول کی عمارت گرنے کے کگار پر پہنچ چکی ہے۔ جس کو لیکر اگرچہ علاقہ کے معززین و لوگوں کی جانب سے متعلقہ محکمہ کے اعلی عہدیداران کے نوٹس میں معاملہ لایا بھی گیا۔
تاہم باوجود اس کے انتظامیہ نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی اور نا ہی محکمہ تعلیم نے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول کی عمارت تین کمروں پر مشتمل ہے جن میں سے محض ایک ہی کمرہ قابل استعمال ہے، جس میں رسوئی کا ضروریاتی سامان رکھا ہوا ہے اور بچوں کو تعلیم بھی دی جاتی ہے کیونکہ ناہی یہاں رسوئی ہے اور ناہی بیت الخلاء ہے۔
جس کے سبب اسکول میں زیر تعلیم طلباء و طالبات سخت پریشان ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بارشوں کے دوران اسکول میں پانی داخل ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے اساتذہ یا تو بچوں کو چھٹی کر گھر بھیج دیتے ہیں یا پھر والدین بچوں کو اسکول بھیجنا ہی گوارہ نہیں کرتے۔ جس سے بچوں کی تعلیم سخت متاثر ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منڈی میں گورنمنٹ پرائمری اسکول کی حالت بدترین، طلبہ شدید مشکلات سے دوچار
انہوں نے مزید کہا کہ اسکول کی عمارت کی بدترین حالت کی وجہ سے بچوں کو سخت خطرہ لاحق ہے کیونکہ کبھی بھی گیس سلینڈر پھٹ سکتا ہے یا پھر شدید بارشوں کے دوران کسی بھی وقت اسکول کی عمارت گر سکتی ہے۔ جس سے بچوں کے والدین کو ایک بڑا جانی نقصان اٹھانہ پڑسکتا ہے۔
انہوں سے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ پرائمری اسکول محلہ قاضیاں راجپورہ کی عمارت کی جلد از جلد ازسرنو تعمیر کی جائے۔ تاکہ اسکول میں زیر تعلیم بچوں کی پریشانیاں دور ہوں اور ان کا مستقبل تاریک ہونے کے بجائے تابناک ہو سکے۔