ETV Bharat / state

'روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے نجی سرمایہ کاری ضروری' - ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے

محکمہ صنعت کاری کے ناظم رویندر کمار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ' حکومت نے جموں وکشمیر میں بین الاقوامی سرمایہ کاری سمٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔

'روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے نجی سرمایہ کاری ضروری'
'روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے نجی سرمایہ کاری ضروری'
author img

By

Published : Feb 3, 2020, 5:34 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 12:55 AM IST


انہوں نے کہا کہ' جموں و کشمیر میں صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے بین لاقوامی اور ملکی سطح کا ایک اجلاس منعقد ہوگا تاکہ جموں کے نوجوانوں کے لیے روزگار کا مواقع پیدا ہوسکے۔

'روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے نجی سرمایہ کاری ضروری'

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں اب مرکزی حکومت کے اشتراک سے صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے جموں و کشمیر میں ایک اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شرکت متوقع ہے۔

اس ضمن میں حکومت نے جموں میں 50 ہزار اور کشمیر میں 10 ہزار کنال اراضی کو صنعت اور دیگر نجی اداروں کے لیے واگزار کرنے کی شروعات کی ہے۔

محکمہ صنعت کاری کے ناظم رویندر کمار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ' حکومت نے جو 'گلوبل انڈسٹریز سمٹ' کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مذکورہ بین الاقوامی سرمایہ کاری سمٹ کا بہت بڑا مقصد یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں روزگار کا مواقع پیدا کرنا ہے، کیوں کہ اب تک جموں وکشمیر کے نوجوان صرف سرکاری اداروں پر منحصر ہے اب اس کو بڑھا نے کے لیے پرائیویٹ سرمایہ کاری لانا ضروری ہے۔

اور ہم نے اس سلسلے میں دہلی میں میٹنگ بھی کی اور اس میٹنگ میں تقریباً 300 سرمایہ کاروں نے شمولیت کی، سرمایہ کاروں نے جموں کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے میں کافی دلچسپی دکھائی ۔

بتادیں کہ اس سمٹ میں بیرونی ریاستوں کے صنعتکار اور نجی اداروں کے مالکان حصہ لے رہے ہیں۔ جیسے ہیں انہیں جموں و کشمیر میں سرکاری زمین کی دستیاب کی معلومات دی جائے گی وہ صنعت اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کا آغاز کر سکے۔

ای ٹی وی بھارت کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ نے کشمیر کے دس اضلاع میں تقریبا (203,020 ) ایکڑز زمین کی رپورٹ حکومت کو بھیجی گئی ہے جس میں 15000 ایکڑ کی نشاندھی کی جا چکی ہے۔'

اس ضمن میں حکومت نے جموں صوبے میں 50 ہزار اور کشمیر صوبے میں 10 ہزار کنال اراضی کو صنعت اور دیگر نجی اداروں کے لیے واگزار کرنے کی شروعات کی ہے۔


انہوں نے کہا کہ' جموں و کشمیر میں صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے بین لاقوامی اور ملکی سطح کا ایک اجلاس منعقد ہوگا تاکہ جموں کے نوجوانوں کے لیے روزگار کا مواقع پیدا ہوسکے۔

'روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے نجی سرمایہ کاری ضروری'

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں اب مرکزی حکومت کے اشتراک سے صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے جموں و کشمیر میں ایک اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شرکت متوقع ہے۔

اس ضمن میں حکومت نے جموں میں 50 ہزار اور کشمیر میں 10 ہزار کنال اراضی کو صنعت اور دیگر نجی اداروں کے لیے واگزار کرنے کی شروعات کی ہے۔

محکمہ صنعت کاری کے ناظم رویندر کمار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ' حکومت نے جو 'گلوبل انڈسٹریز سمٹ' کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مذکورہ بین الاقوامی سرمایہ کاری سمٹ کا بہت بڑا مقصد یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں روزگار کا مواقع پیدا کرنا ہے، کیوں کہ اب تک جموں وکشمیر کے نوجوان صرف سرکاری اداروں پر منحصر ہے اب اس کو بڑھا نے کے لیے پرائیویٹ سرمایہ کاری لانا ضروری ہے۔

اور ہم نے اس سلسلے میں دہلی میں میٹنگ بھی کی اور اس میٹنگ میں تقریباً 300 سرمایہ کاروں نے شمولیت کی، سرمایہ کاروں نے جموں کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے میں کافی دلچسپی دکھائی ۔

بتادیں کہ اس سمٹ میں بیرونی ریاستوں کے صنعتکار اور نجی اداروں کے مالکان حصہ لے رہے ہیں۔ جیسے ہیں انہیں جموں و کشمیر میں سرکاری زمین کی دستیاب کی معلومات دی جائے گی وہ صنعت اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کا آغاز کر سکے۔

ای ٹی وی بھارت کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ نے کشمیر کے دس اضلاع میں تقریبا (203,020 ) ایکڑز زمین کی رپورٹ حکومت کو بھیجی گئی ہے جس میں 15000 ایکڑ کی نشاندھی کی جا چکی ہے۔'

اس ضمن میں حکومت نے جموں صوبے میں 50 ہزار اور کشمیر صوبے میں 10 ہزار کنال اراضی کو صنعت اور دیگر نجی اداروں کے لیے واگزار کرنے کی شروعات کی ہے۔

Intro:جموں کشمیر میں صنعت کاری کو فروغ دینے کےلئے بینلاقوامی اور ملکی سطح کا اجلاس منعقد ہوگا ۔


دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں اب مرکزی حکومت کے اشتراک سے صنعت کاری کو فروغ دینے کے لئے جموں کشمیر میں ایک اجلاس ہوگا جس میں بیرون ملک سے آئے ہوئے صنعت کار بھی حصہ لئے گے
اس ضمن میں سرکار نے جموں صوبے میں 50 ہزار اور کشمیر صوبے میں 10 ہزار کنال اراضی کو صنعت اور دیگر نجی اداروں کیلئے واگزار کرنے کی شروعات کی ہے

محکمہ صنعت کاری کے ناظم راویندر کمار نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے جو گلوبل انڈسٹریز شمٹ کی سرکار نے شروعات کی ہیں جو جموں اور کشمیر میں ہوگا اس گلوبل انویسٹوز سمٹ کا بہت بڑا مقصد ہیں کیونکہ جموں کشمیر میں بیروزگار نوجوان ہیں چونکہ زیادہ تر جو روزگار کے وسائل ہیں وہ صرف سرکاری اداروں پر منحصر ہے اب اس کو بڑھانے کےلئے پرائیویٹ انوسٹمنٹ کا لانا ضروری ہے اور ہم نے اس سلسلے میں دہلی میں میٹنگ بھی کی اور اس میٹنگ میں لگ بھگ 300 انویسٹرز نے شمولیت کی انویسٹرز نے جموں کشمیر میں انوسٹمنٹ کرنے میں کافی دلچسپی دکھائی ۔

بتادین کہ اس سمٹ میں بیرونی ریاستوں کے صنعتکار اور نجی اداروں کے مالکان حصہ لے رہے ہیں جس دوران انکو جموں و کشمیر میں سرکاری زمین کی دستیاب ہونے کی جانکاری دی جائے گی تاکہ وہ صنعت اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کا آغاز کر سکے۔

ای ٹی وی بھارت کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ نے کشمیر کے دس اضلاع میں تقریبا (203,020 ) ایکڑز کی رپورٹ حکومت کو بھیجی گئی ہے جس میں 15000 ایکڑ کی نشاندھی کی جا چکی ہے۔



Body:جموں کشمیر میں صنعت کاری کو فروغ دینے کےلئے بینلاقوامی اور ملکی سطح کا اجلاس منعقد ہوگا ۔


دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں اب مرکزی حکومت کے اشتراک سے صنعت کاری کو فروغ دینے کے لئے جموں کشمیر میں ایک اجلاس ہوگا جس میں بیرون ملک سے آئے ہوئے صنعت کار بھی حصہ لئے گے
اس ضمن میں سرکار نے جموں صوبے میں 50 ہزار اور کشمیر صوبے میں 10 ہزار کنال اراضی کو صنعت اور دیگر نجی اداروں کیلئے واگزار کرنے کی شروعات کی ہے

محکمہ صنعت کاری کے ناظم راویندر کمار نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے جو گلوبل انڈسٹریز شمٹ کی سرکار نے شروعات کی ہیں جو جموں اور کشمیر میں ہوگا اس گلوبل انویسٹوز سمٹ کا بہت بڑا مقصد ہیں کیونکہ جموں کشمیر میں بیروزگار نوجوان ہیں چونکہ زیادہ تر جو روزگار کے وسائل ہیں وہ صرف سرکاری اداروں پر منحصر ہے اب اس کو بڑھانے کےلئے پرائیویٹ انوسٹمنٹ کا لانا ضروری ہے اور ہم نے اس سلسلے میں دہلی میں میٹنگ بھی کی اور اس میٹنگ میں لگ بھگ 300 انویسٹرز نے شمولیت کی انویسٹرز نے جموں کشمیر میں انوسٹمنٹ کرنے میں کافی دلچسپی دکھائی ۔

بتادین کہ اس سمٹ میں بیرونی ریاستوں کے صنعتکار اور نجی اداروں کے مالکان حصہ لے رہے ہیں جس دوران انکو جموں و کشمیر میں سرکاری زمین کی دستیاب ہونے کی جانکاری دی جائے گی تاکہ وہ صنعت اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کا آغاز کر سکے۔

ای ٹی وی بھارت کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ نے کشمیر کے دس اضلاع میں تقریبا (203,020 ) ایکڑز کی رپورٹ حکومت کو بھیجی گئی ہے جس میں 15000 ایکڑ کی نشاندھی کی جا چکی ہے۔



Conclusion:byt of ravinder kumar
Last Updated : Feb 29, 2020, 12:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.