غلام نبی ازاد نے بی جے پی حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی میں اضافہ ہو گیا ہے اور حکومت صورتحال کو سنبھالنے میں ناکام ہوئی ہے۔
وہیں غلام نبی آزاد نے جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبد اللہ کو نظربند کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ' ملک میں گذشتہ چھ برسوں سے جمہوریت نہیں ہے۔ کسی بھی حکومت نے دوسری سیاسی جماعتوں اور اس کے رہنماؤں کے ساتھ اس طرح کا سلوک نہیں کیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ ' یہ کسی جمہوری ملک میں نہیں ہوتا۔ دنیا کو بھارت کی جمہوریت پر فخر تھا۔ مودی حکومت لوگوں کی آوازوں کو دبا رہی ہے۔ ہمیں سیاسی سرگرمیوں کو منعقد کرنے اور ہمارے خدشات بلند کرنے کا حق ہے۔'
آزاد کا کہنا ہے کہ یہ آزادی کے بعد پہلی بار ہوا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کو نغیر کسی وجہ کے حراست میں رکھا گیا ہے۔ میں حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، اب پہلی بار حکومت نے واضح کیا ہے کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔